اہم خبریں

وزیر خزانہ کی ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز کے نمائندوں سے زوم ملاقات

وزیر خزانہ کی ایس اینڈ پی گلوبل ریٹنگز کے نمائندوں سے زوم ملاقات

 

پاکستان کی معاشی اصلاحات اور ترقی کے لیے حکومت کا عزم

 

پاکستان کی مالیاتی نظم و ضبط اور اصلاحات کو عالمی سطح پر سراہا گیا، وزیر خزانہ

 

پاکستان کی معاشی استحکام کے لیے عالمی شراکت داروں کی حمایت حاصل ہے، وزیر خزانہ

 

حکومت کی کوششوں سے افراط زر اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پا لیا گیا ہے

 

جون تک زرمبادلہ کے ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے

 

پاکستان کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو جون تک 10.6 تک پہنچ جائے گی

 

*وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے آج اسٹینڈرڈ اینڈ پور (S&P) گلوبل ریٹنگز کے نمائندوں سے زوم میٹنگ کی*

 

یہ میٹنگ پاکستان کی خودمختار کریڈٹ ریٹنگ کے جائزے کے سلسلے کا حصہ تھی۔

 

وزیر خزانہ نے میٹنگ کے دوران حکومتی معاشی اصلاحات کا خاکہ پیش کیا

 

وزیر خزانہ نے پائیدار اور جامع ترقی کے لیے برآمدات بڑھانے اور پیداواری صلاحیت میں اضافے پر زور دیا۔

 

انہوں نے ٹیکس، توانائی، سرکاری اداروں، نجکاری، مالیاتی نظم و نسق، اور قرضوں کے انتظام کے شعبوں میں اصلاحات جاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی۔

 

انہوں نے بتایا کہ مہنگائی اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ اس سال قابو میں رہا، جس سے معیشت میں استحکام آیا۔

 

انہوں نے پرائمری بیلنس اور کرنٹ اکاؤنٹ میں سرپلس کو اہم کامیابیاں قرار دیا۔

 

وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر جون کے آخر تک 14 ارب ڈالر تک پہنچ جائیں گے

 

زرمبادلہ کے ذخائر میں ادارہ جاتی اور تجارتی سرمائے کی آمد، ترسیلات زر، اور تیل کی کم ہوتی ہوئی قیمتوں کا کردار نمایاں ہے

 

انہوں نے مالیاتی نظم و ضبط اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان مضبوط ہم آہنگی کو پرائمری سرپلس حاصل کرنے کا باعث قرار دیا

 

انہوں نے نیشنل فِسکل پیکٹ، نیشنل ٹیکس کونسل کے احیا اور زرعی آمدنی پر ٹیکس جیسے اقدامات کو مرکز اور صوبوں میں مضبوط ہم آہنگی کا عکاس قرار دیا

 

وزیر خزانہ نے کہا کہ جون کے آخر تک ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو 10.6 فیصد تک پہنچنے کی توقع ہے، جو 13 فیصد کے ہدف کی طرف پیش رفت ہے۔

 

انہوں نے بتایا کہ ٹیکس پالیسی آفس کو ایف بی آر سے الگ کیا گیا ہے تاکہ ٹیکس پالیسیاں معاشی سوچ اور فکر کی تابع ہو سکیں

 

وزیر خزانہ نے اپنے حالیہ دورہ امریکہ میں ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے موسم بہار کے اجلاس کے موقع پر اہم بین الاقوامی شراکت داروں سے 70 سے زائد ملاقاتوں کا ذکر کیا۔

 

ان ملاقاتوں میں بین الاقوامی شراکت داروں نے پاکستان کی معاشی اصلاحات کو سراہا اور ان پر عمل جاری رکھنے کی مکمل تائید اور حمایت کی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button