کالمز

زندگی کی تلخ حقیقتیں

مدیحہ یاسمین
حقیقت ایک ایسی چیزکانام ہےجس سےانکارنہیں کیا جاسکتاسورج کاہرصبح طلوع ہوناچاندکاچمکنادن رات کاآناجانازندگی کی کچھ حقیقتیں خوشگوارہوتی ہیں اوربعض حقیقتں تلخ ہوتی ہیں جن کا تقریباًہرانسان کوزندگی میں سامناکرناپڑتاہےیہاں ہم کچھ تلخ حقیقتوں کاتذکرہ کرتےہیں جب بچہ پیداہوتاہےوہ چھوٹاساہوتاہےخودسے کچھ بھی نہیں کرسکتااس وقت اس کی ماں اسے انتہاٸی محبت اورتوجہ کےساتھ پالتی ہےاس کےآرام کےلیۓاپنی نیند تک قربان کردیتی ہےبہت سی چیزیں اس لیۓکھاناچھوڑدیتی ہےکہ کہیں بچےکی صحت کونقصان نہ ہواسی طرح والدین دن رات محنت مشقت کرکےبچوں کی پرورش کےلیےتگ دوکرتےہیں اپنی خواہشات کی پرواہ نہ کرتےہوۓوالدین اپنےبچوں کی خواہشات پوری کرتےہیں والدین بچوں کےبہترمستقبل کےلیۓہرممکن کوشش کرتےہیں پھربچےبڑےہوتےہیں ان کی ضرورتیں زیادہ ہوجاتی ہیں والدین بچوں کی تعلیم کےلیۓکیا کیاجتن نہیں کرتےلیکن یہ ایک تلخ حقیقت ہےکہ آج کےدورکےبہت سےنوجوان جب اس قابل ہوتےہیں کہ وہ اپنےقدموں پرکھڑےہوتےہیں تووہ اپنی خواہشات کووالدین کی خواہشات پرقربان کرنےکی طاقت نہیں رکھتےجیسےوالدین نےبچپن میں ان کےلیۓکیاتھاوالدین توبچوں کواس وقت پالتےہیں جب انہیں یہ بھی پتانہیں ہوتا کہ وہ جب جوان ہوگےتونجانےان کےساتھ کیسابرتاٶکریں گےلیکن بچےتوجوانی میں جانتےہوتےہیں کہ ہمارےوالدین نےہمیں کیسےشفقت اورمحبت سےپالا تھاکیسےہماری چھوٹی چھوٹی خواہشات پوری کرنےکیےلیۓاپنی خواہشات کو قربان کیاتھالیکن افسوس!آج کانوجوان کہتاہےکہ میں سیلف میڈ ہوں یعنی اپنی محنت سےیہ مقام حاصل کیااوروہ ساراکریڈٹ پل بھرمیں ضاٸع کردیتاوہ شفقت محبت اوروالدین کی دعاٸیں جن کےبغیرکچھ ممکن نہیں تھاکیسےاس نےسب کچھ فراموش کردیاوالدین کی نافرمانی اپنی پسندکی شادی والدین کو اولڈہاٶس میں چھوڑآناآج کےدورکی تلخ حقیقتوں میں سےایک حقیقت ہےآج کانوجوان مایوس ہوچکاہےجس نےمحنت کرکےڈگریاں حاصل کیں لیکن ملازمت کےمواقع زیادہ نہیں وہپریشان حال ہےکہ اپنامستقبل کیسےروشن بناۓایسی کٸ اوربھی تلخ حقیقتیں ہمارےمعاشرےکا حصہ بن چکی ہیں لیکن ان کاحل محبتوں کےفروغ سےممکن ہےہمیں اپنےاندردوسروں کےلیۓاحساس پیداکرناہوگاہمیں دوسروں کےلیۓآسانیاں پیدا کرنی ہوگی آخر میں اشفاق احمدصاحب کی یہ خوب صورت بات دماغ میں آرہی ہےلوگوں میں زندہ وہی رہتےہیں جودلوں میں ذندہ رہتےہیں اوردلوں میں وہی زندہ رہتےہیں جودوسروں میں آسانیاں اورخیربانٹتےہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button