کالمز

دعا کی طاقت


تحریر: شیزاہ عثمان
دعائیں چیزوں کو تبدیل کرتی ہیں ، بعض اوقات اگر دعائیں چیزوں کو تبدیل نہ کریں تو ہمیں تبدیل کردیتی ہیں تاکہ ہم چیزوں کو تبدیل کرسکیں یہ ہے دعا کی طاقت۔ اسی لیے دل کی گہرائیوں اور جوش سے دعا کیا کریں ، لیکن وقت پر بھی اعتماد کریں کیونکہ آپ کے لئے معاملات ہمیشہ سامنے آتے ہیں ہر حالت میں خدائی حکم اور خدائی وقت ہوتا ہے اس پر بھروسہ کریں۔ اللّٰہ کے لئے کوئی بھی چیز ناممکن نہیں ہے ہمارا پروردگار ہماری زندگی میں بیماروں اور کام کے حالات کو ٹھیک کر سکتا ہے جو کہ سوچنے سے ہمیں بھاری یا مشکل لگتا ہے۔ در حقیقت ، آپ کے دعا کرنے سے پہلے ہی وہ جانتا ہے کہ آپ کس لئے دعا مانگ رہے ہیں وہ بس آپ سے سننے کا منتظر ہے۔ اس حقیقت کی وجہ سے خود پر دباؤ نہ ڈالیں کہ آپ نے ابھی تک یہ سب کچھ نہیں پایا ہے بلکہ سوچیں یہ سب بہت سو کے پاس نہیں۔ بھروسہ رکھیں کہ خداتعالیٰ نے آپ کی پیٹھ موڑ دی ہے تو اس میں کوئی مصلحت ضرور ہو گی اور وہ اس کا نتیجہ نکالے گا۔ آپ کا کام اپنی پوری کوشش کرنا ہے وہ آپ کے ایمان کی جانچ کرے گا، وہ آپ کے صبر کا امتحان لے گا، وہ آپ کے اخلاص کی جانچ کرے گا، لحاظہ چیزوں کو جلدی نہ کریں! آپ کے سب سے مشکل اسباق آپ کی سب سے بڑی نعمت کا باعث بن سکتے ہیں وہ آپ کو زندگی کے بارے میں بھی بہت کچھ سکھاتے ہیں اور حقیقت کو دیکھنے کے لئے آپ کو بس یہ یاد رکھنا ہے کہ جو آپ جی رہے ہیں وہ حقیقی زندگی نہیں ہے! لیکن اس سے بھی اہم بات یہ ہے کہ مشکلات آپ کو اس سے کہیں زیادہ مضبوط بنائیں گی جتنا آپ نے اپنے آپ کو تصور کیا تھا۔ بہت سی چیزیں ہمیشہ ایسی نہیں ہوتی ہیں جیسی وہ نظر آتی ہیں یا ہم ان کو جیسا تصور کرتے ہیں اکثر ہم حالات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ہم یہ نہیں پہچانتے کہ حالات وہ نہیں ہیں جیسے نظر آرہے ہیں اچھی طرح سے دیکھیں اور گہرائی میں جا کر سوچیں، اس کے لیےکسی کے الفاظ کا سہارا مت لیں کیونکہ اکثر جب ہم مشکل میں ہوتے ہیں تو کوئی بھی ایسی بات جو ہمیں آسان لگتی ہے اس کے پیچھے چل پڑتے ہیں اپنی آنکھیں کھلی رکھیں اور خود ہی اپنے لیے بہتری تلاش کریں۔ صرف اس وجہ سے کہ آپ گر گئے ، اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کو وہیں بیٹھے رہنا ہے یاد رکھو کہ انسان پانی میں گرنے کی وجہ سے نہیں ڈوبتا بلکہ پانی میں زیادہ دیر رہنے کی وجہ سے ڈوبتا ہے، اٹھو اور چلتے رہو۔ زیادہ تر معاملات میں کسی بھی قسم کی تبدیلی الجھن پیدا کر دیتی ہے لیکن اپنے آپ کو بدل کر بہتر انسان بنانے کیلئے آپ کو جدوجہد کرنا ہوگی یہ آپ کے لیے ایک نئی جنگ ہو گی جس میں آپ اپنی زندگی میں نئی عادات کو متعارف کرانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ دلی دعا کے ساتھ کبھی بھی بے حد طاقت کو ضائع نہ کریں یہ آپ کی روح کو سکون نہیں دے سکتا۔ دباؤ چھوڑیں بس دعا کریں اگر آپ اسے راحت کے ذریعہ کے طور پر استعمال کرتے ہیں تو خداتعالیٰ آپ کو ذہنی سکون فراہم کرے گا جس کی ہمیں اب پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے اور یاد رکھنا دعا سے سب کچھ بدل جاتا ہے۔ بیشک!

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button