بلاگصحت

منكی پوکس

زیبا حسن مخدوم

حال ہی میں پاکستان میں چند افراد میں منكی پوکس کی تشخیص ہوئی ہے جو کہ چیچک سے ملتی جلتی ایک نایاب لیکن خطرناک وائرل بیماری ہے جو عام طور پر وسطی اور مغربی افریقہ کے علاقوں میں پائی جاتی ہے۔ اس کی ابتدائی علامات میں بخار، سر درد، پٹھوں اور جسم میں درد وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ جسم پر خارش زدہ، سیال سے بھرے چھالے بھی نمودار ہوتے ہیں جو آہستہ آہستہ پورے جسم پر حتی کہ ہتھیلیوں اور پاؤں کے تلووں تک بھی پھیل جاتے ہیں جو کہ بہت تکلیف دہ ہوتے ہیں اور سوکھنے کے بعد یہ دانے جسم پر داغ چھوڑ جاتے ہیں۔ منکی پوکس چیچک سے ملتی جلتی بیماری تو ہے تاہم، منکی پوکس زیادہ تر بغیر کسی سنگین پیچیدگی کے دو سے تین ہفتوں میں ٹھیک ہو جاتی ہے۔
یہ بیماری بنیادی طور ایک وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے جو متاثرہ جانوروں جیسے چوہوں اور بندروں کے رابطے سے سانس کی نالی کے زریعے یا جلد پر موجود کسی زخم کے زریعے ہمارے جسم میں داخل ہو سکتا ہے۔ متاثرہ شخص کے ساتھ رابطے، اس کی استعمال شدہ اشیا کو چھونے یا جنسی تعلقات قائم کرنے سے بھی یہ ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہو سکتا ہے۔
اگر علاج کی بات کی جائے تو اس بیماری کا ابھی تک کوئی مخصوص علاج دريافت نہیں ہوا ہے، لیکن مکمل نگہداشت، جیسے مریض کو ہائیڈریٹ رکھنے اور ان کے لیے بہترین طبی انتظام کرنے سے ان کے جلد صحت یاب ہونے میں مدد ملتی ہے۔ چیچک کی ویکسین اور اینٹی وائرل ادویات اس کے علاج کے لیے مؤثر ثابت ہوئی ہیں۔
اس کے علاوہ اس کی روک تھام کے لیے ہمیں چاہیے کہ جنگلی جانوروں اور آلودہ مواد کے ساتھ رابطے سے گریز کریں اور حفظان صحت کے اچھے اصول اپنائیں جیسے کہ اپنے ہاتھ بار بار دھونا اور صاف ستھرا رہنا اس انفیکشن کے خطرے کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ان علامات کے ظاہر ہونے پر فوری طور پر طبی امداد حاصل کریں اور دوسروں سے فاصلہ رکھیں۔ ابتدائی تشخیص اور علاج بیماری کے پھیلاؤ کو روکنے اور مکمل صحت یابی کے امکانات کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button