صحت

جگر کی تمام گندگی دور کرنے کا آسان طریقہ

چائے سے جگر کی صحت بہتر ہوتی ہے طبی تحقیق


چائے کو صحت کے لیے بہترین مشروب مانا جاتا ہے اور شواہد سے یہ ثابت ہوا ہے کہ اس سے جگر کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سبز چائے پینے سے ان افراد کو فائدہ ہوتا ہے جن کو جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کا سامنا ہوتا ہے، ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ سبز چائے پینے کے عادی افراد میں جگر کے کینسر کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

گریپ فروٹ جگر کے ورم اور انجری میں مفید


گریپ فروٹ میں ایسے اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو جگر کو امراض سے تحفظ فراہم کرتے ہیں، جانوروں پر ہونے والے تحقیقی کام میں دریافت کیا گیا کہ یہ پھل جگر کو انجری سے تحفظ فراہم کرتا ہے۔تحقیقی رپورٹس میں یہ بھی ثابت ہوا کہ گریپ فروٹ میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس سے جگر کے ورم میں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔

چقندر کا جوس جگر کی صفائی میں مددگار


چقندر کے جوس میں نائٹریٹ اور اینٹی آکسائیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو جگر کے ورم اور تکسیدی تناؤ میں کمی لاتے ہیں، تاہم اس حوالے سے اب تک جانوروں پر زیادہ تحقیقی کام ہوا ہے تو انسانوں پر اس کے فوائد کے بارے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔گوبھی یا اس جیسی دیگر سبزیوں جیسے بروکولی یا دیگر میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ ایسے نباتاتی مرکبات بھی موجود ہوتے ہیں جو جگر کی صفائی میں مدد فراہم کرتے ہیں اور اس عضو کو نقصان دہ مرکبات سے بچاتے ہیں۔

کافی سے جگر کو پہنچنے والے نقصان کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ جگر کے کینسر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے


اگر کوئی فرد جگر کے دائمی امراض کا شکار ہو تو بھی کافی پینے سے قبل از وقت موت کا خطرہ گھٹ جاتا ہے


جگر کے 100 سے زیادہ مختلف امراض میں زیادہ تر دائمی ہوتے ہیں تاہم آپ کی غذائی عادات جگر کے امراض سے بچانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہیں مختلف وجوہات جیسے انفیکشن، الکحل کا استعمال، مخصوص ادویات اور منشیات کا استعمال، مخصوص غذاؤں، موٹاپے اور کینسر وغیرہ سے جگر کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔متعدد غذاؤں میں ایسے مرکبات موجود ہوتے ہیں جن سے جگر پر چربی چڑھنے سے تحفظ ملتا ہے جبکہ ورم اور تکسیدی تناؤ میں کمی آتی ہے، ایسی ہی غذاؤں کے بارے میں جانیں جو جگر کو صحت مند رکھنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔کافی جگر کی صحت کو بہتر بنانے کے لیے بہترین مشروب ہے، تحقیقی رپورٹس میں ثابت ہوا ہے کہ کافی پینے سے جگر کو امراض سے تحفظ ملتا ہے۔محققین نے بتایا کہ کافی سے جگر کو پہنچنے والے نقصان کا خطرہ کم ہوتا ہے جبکہ جگر کے کینسر کا خطرہ بھی کم ہوتا ہے۔اگر کوئی فرد جگر کے دائمی امراض کا شکار ہو تو بھی کافی پینے سے قبل از وقت موت کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button