اہم خبریں

پمز ہسپتال میں پانچ لاکھ روپے مالیت کی ایک کیبل نہ ہونے سے کئی برسوں تک سٹی سکین مشین فعال نہیں ہو سکی



پمز ہسپتال میں طبی سہولیات کی بہتری اور نئے شعبوں کے قیام کے لئے ساڑھے سات ارب روپے کے فنڈز منظور ہو چکے ہیں،سیکرٹری صحت

اسلام آبا د(احمد ضمیر سے)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پمز ہسپتال میں پانچ لاکھ روپے مالیت کی ایک کیبل نہ ہونے سے کئی برسوں تک سٹی سکین مشین فعال نہیں ہو سکی۔ پیر کو سینیٹ قائمہ کمیٹی صحت خدمات امور کا چیئرمین سینیٹر عامر ولی الدین چشتی کی صدارت میں اجلاس ہوا جس میں صحت سے متعلق وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مختار احمد برتھ اور سیکرٹری صحت اوراسلام آباد کے سرکاری ہسپتالوں کے سربراہان بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔ سیکرٹری صحت نے کہاکہ رواں مالی سال 2024-25 کے لئے قومی صحت خدمات کے لئے 26 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔سینیٹر ہمایوں مہمند نے کہاکہ چین اور وسط ایشیائی ریاستوں میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کرنے والے پاکستانی ڈاکٹرز کو چین اور وسط ایشیائی ریاستوں میں پریکٹس کی اجازت نہیں۔انہوںنے کہاکہ افسوس کا مقام ہے کہ جو ملک پیسے لے کر ہمارے بچے بچیوں کو ڈاکٹر کی ڈگری دے رہیں ، وہی ممالک ان کو اپنے ملکوں میں ڈاکٹر ماننے کے لئے تیار نہیں۔ڈاکٹر مختار احمد نے کہاکہ ایران اور جنوبی کوریا نے پاکستان کے این آئی ایچ کی طرز پر ادارے قائم کئے۔انہوںنے کہاکہ یہ دونوں ملک ویکسین تیار کر رہے ہیں۔ڈاکٹر مختار احمد برتھ نے کہاکہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ این ائی ایچ میں نجی اور سرکاری شعبے کے تعاون سے ویکسین تیاری شروع کر سکیں۔انہوںنے کہاکہ صحت سہولت پروگرام کے تحت اسلام آباد ، جی بی، اے جے کے، تھرپارکر کے 25 لاکھ سے زائد ابادی کو خدمات فراہم کریں گے۔انہوںنے کہاکہ صحت سہولت پروگرام جاری رکھنے کے لئے تجاویز پر مشتمل سمری منظوری کے لئے بھجوائی ہوئی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہم نے پروگرام کے تحت غریب مریضوں کے علاج پر ستر فیصد اخراجات حکومت اور تیس فیصد مریض خود برداشت کرے گا۔سیکرٹری صحت نے کہاکہ رواں سال پاکستان میں پولیو کے اٹھ کیسز سامنے ا ٓچکے ہیں۔کوآرڈینیٹر ہیلتھ نے کہاکہ ستمبر میں افغانستان کے ساتھ صحت خصوصا پولیو مہم سے متعلق بات چیت ہو گی،اسلام آباد میں قائد اعظم ہیلتھ ٹاور کی تعمیر کر رہے ہیںانہوںنے کہاکہ ہیلتھ ٹاور کے لئے سی ڈی اے نے ایچ سولہ سیکٹر میں جگہ کی نشاہدی کی ہے۔انہوںنے کہاکہ ہیلتھ ٹاور کی تعمیر کے لئے رواں مالی سال بجٹ میں پانچ ارب روپے مختض کئے گئے ہیں۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز ڈاکٹر عمران سکندر نے کہاکہ بارہ سو بستروں کے پمز ہسپتال میں مریضوں کے لئے دو ایم آر ائی اور ایک سٹی سکین مشین ہیں۔سینیٹر ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے کہاکہ بہت ہی افسوس کا مقام ہے کہ جس ہسپتال میں یومیہ سات ہزار سے زائد مریض او پی ڈی میں آتے ہیں وہاں صرف ایک سٹی سکین مشین ہے۔کوآرڈینیٹر ہیلتھ نے کہاکہ پانچ لاکھ روپے مالیت کی ایک کیبل نہ ہونے سے کئی برسوں تک سٹی سکین مشین فعال نہیں ہو سکی۔ سینیٹر پلوشہ خان نے کہاکہ اس نااہلی کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے،68 ارب روپے کی لاگت سے ہپاٹائٹس سی کے علاج کے لئے تین سالہ پروگرام شروع ہو گااس حوالے سے وزیراعظم کی صدارت میں نیشنل ٹاسک فورس کام کرے گی۔ سیکرٹری صحت نے کہاکہ پاکستان میں مجموعی طور پر ایک لاکھ دس ہزار نرسز ہیں۔ڈاکٹر ہمایوں مہمند نے کہاکہ افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان میں نرسنگ کے جعلی کالجز ہیں۔کوآرڈینیٹر ہیلتھ ڈاکٹر مختار احمد نے کہاکہ کویت، سعودی عرب، بحرین نے پاکستانی نرسز کے معیار پر ہمیں شکایات کی ہیں،سعودی حکومت نے حالیہ دورے میں وزیراعظم کے سامنے بھی یہ معاملہ اٹھایا۔سیکرٹری صحت نے کہاکہ پمز ہسپتال میں طبی سہولیات کی بہتری اور نئے شعبوں کے قیام کے لئے ساڑھے سات ارب روپے کے فنڈز منظور ہو چکے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button