اہم خبریں

پاکستان تمباکو بورڈ کے ملازمین کا وفاقی حکومت کے رائٹ سائرنگ کمیٹی کے حوالے سے ہونے والے فیصلے کے خلاف پاکستان تمباکو بورڈ ہیڈ آفس پشاور میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد


پشاور پاکستان تمباکو بورڈکے ملازمین کا وفاقی حکومت کے رائٹ سائرنگ کمیٹی کے حوالے سے ہونے والے فیصلے کے خلاف پاکستان تمباکو بورڈ ہیڈ آفس پشاور میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا کیونکہ پاکستان تمباکو بورڈ ایک خود مختار وفاقی ادارہ ہے جو کہ اپنے تقویض کردہ امور احسن طریقے سے سرانجام دے رہا ہے اور حکومت پر کسی قسم کا مالی بوجھ نہیں ہے۔

پاکستان تمباکو بورڈ ملک میں تمباکو کا شکاروں اور تمباکو انڈسٹری کے حقوق کا محافظ واحد ادارہ ہے جس کی مسلسل کاوشوں سے فی ہیکٹر پیداوار میں بھرپور اضافہ ہے جو کہ تمباکو کی ملکی کھپت کو کو پورا کرنے کے علاوہ تمبا کو کی برآمدات میں بھرپور اضافے کا باعث ہے جس میں ملک میں ایک طرف ذمیندار خوشحال ہوا دوسری طرف ملکی خزانے کو سال 2023 24 میں فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) کی مد میں 237 بلین روپے رقم موصول ہوئی ہے مزید برآں تمباکو بورڈ کے تمبا کو برآمداد ون ونڈو آپریشن کی وجہ سے پچھلے سال ملکی خزانے میں 42 ملین امریکی ڈالر کے مقابلہ میں اس سال دسمبر 2024 تک 102 ملین امریکی ڈالر ریکارڈ کیا گیا جون 2025 تک 150 ملین امریکی ڈالر تک جانے کا بھرپور امکان موجود ہے۔

وفاقی حکومت کے رائٹ سائرنگ کمیٹی کی مجوزہ فیصلہ سے یہ تمباکو فصل بھرپور متاثر ہوگی جس سے ملکی کھپت کے علاوہ برآمدات کا حصول بھی مشکل ہوگا،
موجودہ فیصلے سے نہ صرف زمیندار پریشان ہے بلکہ بورڈ ملازمین بھی شدید اضطراب ہے اور اس فیصلے کے خلاف بورڈ ملازمین نے بھرپور احتجاج ریکارڈ کروایا ہے اور ساتھ ہی مطالبہ کیا ہے کہ وہ تمباکو کی بھلائی کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے اور یہ اپنے حقوق کے لیے ہر فورم استعمال میں لائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button