اہم خبریں

ہیپرین انجیکشن کی عدم فراہمی پر پیڈا ایکٹ انکوائری CEO خوشاب کی گوجرخان آمد

ہیپرین انجیکشن کی عدم فراہمی پر پیڈا ایکٹ انکوائری CE O خوشاب کی گوجرخان آمد
کمپلینٹ کے بیان اور انکوائری کو متنازع بنانے کے لیے فارمیسی ٹیکنیشن کے مختلف بیانات اور اوچھے ہتھکنڈے ناکام
مین کردار اور دیگر کی جو بھی لاپرواہی غفلت ہو گی اس کے مطابق سزا دی جائے گی تاکہ مستقبل میں کوئی ایسا نہ کرے CEO رانا اکبر
درخواست گزار کا CM پنجاب مریم نواز اور وزیر صحت سے ذمہ داران سمیت حقائق چھپانے والوں کے خلاف محکمانہ  کارروائی کا مطالبہ
گوجرخان(قمرشہزاد) اہلیان گوجرخان اور میڈیا نمائندگان کی نظریں پیڈا ایکٹ انکوائری پر مرکوز تھیں جس میں ٹی ایچ کیو ہسپتال گوجرخان اور ایمرجنسی فارمیسی فارماسسٹ کی جانب سے جان بچانے والا انجیکشن ہیپرین کی ہارٹ اٹیک کے مریض کے لواحقین کو فراہم نہ کرنے والے معاملے پر جو پیڈا انکوائری چل رہی تھی اس انکوائری کو حتمی مرتب کرنے کے لیے سیکرٹری ہیلتھ پنجاب کے احکامات پر سی ای او خوشاب رانا اکبرکی تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال گوجرخان آمد جہاں انھوں نے کمپلینٹ اور ہسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر سرمد کیانی ایمرجنسی ڈاکٹر، ہیڈ نرس اور دیگر کا موقف سنا اور  سی سی ٹی وی سمیت دیگر ٹمپرڈ ریکارڈ چیک کرکے سب کے تحریری بیانات وصول کیے اس موقع پر فارمیسی ٹیکنیشن اور دیگر نے مریض کے اٹینڈن کے بیان کو متنازعہ بنانے کے لیے کہیں حربے اختیار کیے عمر ٹیکنیشن نے اپنے بیانات کو بارہا تبدیل کیا اس کے ان اوچھے ہتھکنڈوں کو کمپلینٹ نے سی سی ٹی وی فوٹیج جن کو سی ای او خوشاب نے بذات خود بھی ملاحظہ کیا تھا انکے ذریعے ناکام بنا کر اصل حقائق کو سی ای او کے سامنے لایا مزید برآں سی او خوشاب رانا اکبر نے پوٹھوہار پریس کلب کے صحافیوں نصیر احمد بھٹی، ایم شفیق ناز کے سوالات پر اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ مین کردار کے خلاف بھرپور محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی اور دیگر جن جن کی بھی لاپرواہی اور غفلت ہے پیڈا کے تحت انہیں بھی پینلٹی دیکر محکمے کی ساکھ کو برقرار رکھا جائے ہم لوگ اپنے عوام کی خدمت کے لیے بیٹھے ہوئے ہیں اور ہرگز ناقابل برداشت عمل ہے کہ کسی  بھی مریض کو کوئی گمراہ کرے، ذمہ داران کو عبرت ناک سزا دیکر دیگر کو یہ واضح پیغام دیا جائے گا کہ مستقبل میں کوئی بھی کسی کے ساتھ زیادتی کا،مرتکب نہ ہو اور نہ ہی محکمے کی ساکھ متاثر ہو درخواست گزار نے سی ایم پنجاب ،وزیر ہیلتھ، سمیت حکام بالا سے ذمہ داران جو جو بھی غفلت لاپرواہی کا مرتکب پایا جائے جہنوں نے اس سمیت محکمے کو غلط بیانی کے ذریعے حقائق چھپانے کی کوشش کی ان کے خلاف محکمانہ کاروائی کا مطالبہ کیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button