اہم خبریں

اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور شراکت  پارٹنرشپ فار ڈویلپمنٹ نے 19 نومبر 2024 کو بین الاقوامی یوم خواتین کاروباریوں کی یاد میں ایک تقریب کا انعقاد کیا

اسٹیٹ بینک آف پاکستان اور شراکت  پارٹنرشپ فار ڈویلپمنٹ نے 19 نومبر 2024 کو بین الاقوامی یوم خواتین کاروباریوں کی یاد میں ایک تقریب کا انعقاد کیا۔  تقریب میں پاکستان کے اقتصادی منظرنامے میں خواتین کاروباریوں کے اہم کردار کو اجاگر کیا گیا اور شراکت داروں کے شمولیتی ترقی اور بااختیار بنانے کے عزم کا اظہارکیا گیا۔اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) مالی شمولیت اور صنفی مساوات کو فروغ دینے میں ہمیشہ پیش پیش رہا ہے۔ اس کی "بینکنگ آن ایکویلیٹی پالیسی” مالیاتی شعبے میں شمولیت پر مبنی اقدامات کو فروغ دیتی ہے۔ یہ پالیسی خواتین کی مالی خدمات تک رسائی کو بہتر بنانے کا ہدف رکھتی ہے تاکہ وہ اپنے کاروبار کو ترقی دینے اور مالی خودمختاری حاصل کرنے کے لیے ضروری وسائل حاصل کر سکیں۔ SBP کا صنفی شمولیتی بینکنگ کے لیے عزم پاکستان میں خواتین کاروباریوں کے لیے ایک معاون نظام کی تخلیق میں مددگار ہے۔شراکت  پارٹنرشپ فار ڈویلپمنٹ ایک مقامی پاکستانی سول سوسائٹی تنظیم ہے جو گزشتہ 19 سالوں سے ماحولیاتی انصاف، صنفی انصاف، اور اقتصادی انصاف پر کام کر رہی ہے۔ یہ تنظیم 2005 میں پاکستان کی تاریخ کی سب سے تباہ کن قدرتی آفات میں سے ایک، زلزلے، کے جواب میں قائم کی گئی تھی۔ ابتدا میں یہ چند رضاکاروں کے ایک غیر رسمی گروپ پر مشتمل تھی جو متاثرہ خواتین اور لڑکیوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے سرگرم تھا۔ 2010 میں تنظیم کی باقاعدہ رجسٹریشن کے بعد، اس نے پاکستانی معاشرے کو درپیش مختلف سماجی و اقتصادی چیلنجز کو حل کرنے کے لیے اپنی خدمات کو وسعت دی۔اپنے اقتصادی انصاف اور اقتصادی بااختیار بنانے کے پروگرام کے تحت، شراکت نے 750 خواتین زرعی کاروباریوں کو مالی اور تکنیکی مدد فراہم کی ہے تاکہ وہ پھلوں اور سبزیوں کو شمسی طریقے سے خشک کرکے اپنی آمدنی میں اضافہ کر سکیں۔ ان خواتین نے مل کر پاکستان کی پہلی خواتین زرعی کاروباری کوآپریٹو تشکیل دی ہے۔اب تک 4000 سے زائد نوجوان لڑکے اور لڑکیاں تکنیکی اور پیشہ ورانہ تربیت حاصل کر کے روزگار حاصل کر چکے ہیں۔ 500 خواتین مائیکرو کاروباریوں کو تربیت، بشمول ڈیجیٹل مارکیٹنگ، کے ذریعے اپنی آمدنی بڑھانے میں مدد دی گئی ہے، اور وہ ایک ایسوسی ایشن بنانے کے عمل میں ہیں۔ مزید برآں، 6000 سے زیادہ افراد کو قرض تک رسائی حاصل ہو چکی ہے۔تقریب میں CARE انٹرنیشنل سماجی تنظیم شراکت، کرندآز، اور پاکستان کے کئی تجارتی بینکوں سمیت اہم شراکت دار شامل ہوئے۔اپنے خطاب میں مہمان خصوصی محترمہ طاہرہ شیخ، مینیجنگ ڈائریکٹر نیشنل ایجوکیشن فانڈیشن، نے پاکستان کی خوشحالی کے لیے لڑکیوں اور خواتین کی تعلیم اور مہارت کی ترقی کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ مہمان مقرر، محترمہ سیمونا لانزونی، سابق رکن یورپ کی کونسل اور اطالوی خواتین کے گروپ "پینجیا اونلس” کی نائب صدر، نے کاروبار میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے عالمی اور مقامی کوششوں کے بارے میں بصیرت فراہم کی۔تقریب میں ایک متاثر کن کردار نگاری بھی پیش کی گئی، جس میں ایک ہنر مند خاتون کی جدوجہد کو اجاگر کیا گیا جو اپنے کام کے خلاف خاندانی مخالفت کا سامنا کر رہی تھی۔ اس کہانی نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کو اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے قابل بنانا کتنا ضروری ہے تاکہ وہ اپنے خاندان کی کفالت کر سکیں اور سماجی رکاوٹوں پر قابو پا سکیں۔بلقیس طاہرہ، ایگزیکٹو ڈائریکٹر شراکت، نے گزشتہ دو دہائیوں کے دوران خواتین اور پسماندہ کمیونٹیز کو بااختیار بنانے کے لیے شراکت کے وسیع کاموں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے خواتین کی قیادت اور اقتصادی بااختیاریت (WLE)، ویمن ایگری پرینیورز پروجیکٹ (برٹش ایشین ٹرسٹ کے تعاون سے) اور پاور ٹو دی یوتھ پروجیکٹ (یورپی یونین کے فنڈ سے، نارویجن چرچ ایڈ کے ذریعے) جیسے اہم اقدامات کو اجاگر کیا، جن کے تحت 2500 خواتین اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع کے لیے تربیت فراہم کی گئی۔ امتیاز علی، ڈپٹی چیف مینیجر، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مالی شمولیت اور صنفی مساوات کو فروغ دینے کے حوالے سے اسٹیٹ بینک کے عزم پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے "بینکنگ آن ایکویلیٹی پالیسی” کو اجاگر کیا، جو مالیاتی اداروں میں صنفی تنوع پیدا کرنے اور خواتین پر مرکوز بینکنگ مصنوعات تیار کرنے پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خواتین کاروباریوں کے لیے ری فنانس اور کریڈٹ گارنٹی اسکیم اور نیشنل فنانشل لٹریسی پروگرام جیسے اقدامات نے خواتین کی مالی وسائل اور تعلیم تک رسائی کو نمایاں طور پر بہتر کیا ہے، جس سے وہ اپنے کاروبار کو وسعت دینے اور معیشت میں زیادہ مثر طریقے سے حصہ لینے کے قابل ہوئی ہیں۔تقریب  میں بہترین کاکردگی پر بنکوں  مردو اور خواتین  کو شیلڈ پیش کی گئیں

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button