اہم خبریںپاکستان

محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان اسلام آباد کے ایچ 8 قبرستان میں سپرد خاک

اسلام آباد(نمائندہ عوامی للکار)محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کواسلام آباد کے ایچ 8 قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔قبل ازیں ان کی کی نماز جنازہ فیصل مسجد میں ادا کی گئی تھی جس میں وفاقی وزرا، اراکین پارلیمنٹ اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔بتایا گیا ہے کہ نماز جنازہ کے موقع پر عوام کی بڑی تعداد بھی موجود تھی، سکیورٹی اداروں نے اس دوران سخت حفاظتی انتظامات کررکھے تھے۔ ڈاکٹر اے کیو خان کی تدفین اسلام آباد کے ایچ 8 قبرستان میں مکمل سرکاری اعزاز کے ساتھ کی گئی۔ ان کی عمر 85 برس تھی اور وہ کافی عرصے سے علیل تھے۔طبعیت ناساز ہونے پر انہیں اسپتال کے آئی سی یو وار ڈ میں منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ آج صبح جانبرنہ ہوسکے۔ ڈاکٹر عبدالقدیر کی نمازجنازہ فیصل مسجد اسلام آباد میں ادا کی گئی۔ نما جنازہ پروفیسر ڈاکٹر محمد الغزالی نے پڑھائی۔ کابینہ ارکان، اراکین پارلیمنٹ عسکری قیادت اوربڑی تعداد میں شہریوں نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔اسپیکر قومی اسمبلی، قائم مقام صدر، جوائنٹ چیف آف سٹاف اور چاروں فورسز کے نمائندے بھی جنازے میں شریک ہوئے۔ڈاکٹرعبدالقدیرخان کی تدفین سرکاری اعزاز کیساتھ کی جائے گی۔ آج کے دن تمام سرکاری عمارتوں پر پاکستان کا قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔وہ پہلے پاکستانی نہیں جنہیں تین صدارتی اعزازات دو بار نشان امتیاز اور ایک بار ہلال امتیاز سے نوازا گیا۔ پاکستانی ایٹم بم کے خالق ہندوستان کے شہر بھوپال میں 1936ء میں پیدا ہوئے۔ قیام پاکستان کے اپنے خاندان کیساتھ وہ کراچی منتقل ہو گئے تھے۔ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے1960ء میں کراچی یونیورسٹی سے میٹالرجی میں ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے جرمنی اور ہالینڈ سے بھی اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔ 1967میں ہالینڈ سے میٹالرجی میں ماسٹراور 1972 میں بیلجیم سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔بیلجیئم کی یونیورسٹی آف لیوؤن میں پڑھنے کے بعد 1976ء میں وہ پاکستان لوٹ آئےـذوالفقار علی بھٹو کی دعوت پر’’انجینئری ریسرچ لیبارٹریز‘‘ کے پاکستانی ایٹمی پروگرام میں حصہ لیا۔بعد ازاں اس ادارے کا نام صدر پاکستان جنرل محمد ضیا الحق نے یکم مئی 1981ء کو تبدیل کرکے ڈاکٹر اے کیو خان ریسرچ لیبارٹریز رکھ دیا۔ یہ ادارہ پاکستان میں یورینیم کی افزودگی میں نمایاں مقام رکھتا ہے۔ڈاکٹرعبد القدیر خان نے نومبر 2000 میں ککسٹ نامی درسگاہ کی بنیاد رکھی۔ عبد القدیرخان وہ مایہ ناز سائنس دان ہیں جنہوں نے آٹھ سال کے انتہائی قلیل عرصہ میں انتھک محنت و لگن کی ساتھ ایٹمی پلانٹ نصب کرکے دنیا کے نامور نوبل انعام یافتہ سائنس دانوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button