اہم خبریں

شدید سردی اور دھند سے ٹرانسپورٹیشن نظام متاثر،حکام بھی منظر سے غائب



مرغی اور انڈے مہنگے،چینی قیمت ذخیرہ اندوزی،مصنوعی قلت،غیر قانونی کارٹلائزیشن سے ڈیڑھ سو روپے کلو تک پہنچا دی گئی

راولپنڈی (عبدالرحمان/انوسٹی گیشن رپورٹ) پنجاب بھر میں شدید سردی اور دھند کے باعث جہاں ٹرانسپورٹیشن کا نظام متاثر ہونے لگا ہے بلیک مافیا نے اشیائے خوردو نوش اور سبزیوں پھلوں کی قیمتوں میں منہ مانگا اضافہ کر دیا ہے۔ مارکیٹ کمیٹی اور ضلعی حکومت کی عدم توجہی سے منڈی میں سے ہی سبزیاں فروٹ مہنگے داموں فروخت کئے جانے لگے جس پر دکاندار چیخ اٹھے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں سستی اشیاء منڈی اور ہول سیل مارکیٹوں سے ملیں گی تو وہ اسے غریب عوام کو سستا فروخت کر سکتے ہیں لیکن انکی کوئی نہیں سنتا۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اشیاء خوردو نوش سمیت پھل اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ سے بحران کا خدشہ لاحق ہو گیا ہے لیکن متعلقہ حکام جو لاکھوں روپے ماہانہ کی تنخواہیں اور مراعات بلا ناغہ ہر ماہ حاصل کرتے ہیں کو کوئی فکر نہیں، نہ احتساب کا ایسا موثر نظام موجود ہے جو انہیں ذمہ دار ٹھہرا سکے۔ جڑواں شہروں کی ضلعی حکومت کی مبینہ غفلت اور عدم توجہی سے شیور انڈے اور چکن کی قیمتیں بھی ساتویں آسمان تک پہنچ چکی ہیں۔ اسمگلنگ اور بلیک میں فروخت کرنے والوں کو کوئی پکڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکا۔ پاکستانی پیاز کی سپلائی میں تعطل آنے سے قیمتیں بلیک مافیا نے بڑھا دی ہیں جس پر فوری کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔ سبزیوں میں مٹر دو سے اڑھائی سو روپے کلو اور شیور انڈے 420روپے درجن تک پہنچا دیئے گئے ہیں لیکن حکام خاموش تماشائی ہیں۔ ذرائع کے مطابق 60 کے قریب ڈسٹرکٹ پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اشیاء خوردو نوش اور پھلوں سبزیوں کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ پولٹری حکام کا کہنا ہے کہ مرغی کی قیمتوں میں سپلائی کی بحالی تک اضافہ برقرار رکھا جائیگا۔ ادہر شہریوں نے کرشنگ سیزن کے دوران روایات کے برعکس چینی کی قیمتوں میں خود ساختہ اضافہ کئے جانے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے پنجاب و ضلعی حکومت سے کریک ڈاؤن کا مطالبہ کیا ہے۔ چینی جو ایک سو تیس روپے کلو تک مل رہی تھی، مصنوعی قلت، ذخیرہ اندوزی اور غیر قانونی کارٹلائزیشن کرتے ہوئے دوبارہ ڈیڑھ سو روپے کلو تک پہنچا دی گئی ہے جس پر انتظامیہ کو فوری کریک ڈاؤن کرنا چاہئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button