اہم خبریں

پیشہ ور بھکاریوں کیساتھ ساتھ خوبرو حسیناوں نے ڈیرے جما لیے

گوجرخان پیشہ ور بھکاریوں کیساتھ ساتھ خوبرو حسیناوں نے ڈیرے جما لیے
انتظامیہ ستو پی کر سو گئی بھکاریوں اور دوسرے شہروں سے روزانہ آنے والی لڑکیوں نے دوکانداروں اور راہ گیروں کا جینا محال کر دیا
نو عمر  لڑکوں کی بے راہ روی کا خطرہ عوامی و سماجی حلقوں نے راولپنڈی پولیس انتظامیہ سمیت نوتعینات SHO سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا
گوجرخان (قمرشہزاد) گوجرخان شہر بھکاریوں کی محفوظ پناہ بن گیا رہتی کسر دوسرے شہروں سے روزانہ آنے والی خوبرو حسینوں نے نکال دی جو گاڑیاں بک کروا کر آتی ہیں اور رات گے تک شہر میں موجود رہتی ہیں اور بھیک مانگنے کیساتھ ساتھ نوعمر لڑکوں کو اپنی طرف مائل کرکے انکی بے راہ روی کا موجب بننیں لگیں بھکاریوں کے خلاف متعدد بار کمپین چلانے کے باوجود سابق ایس ایچ او تھانہ گوجرخان کے کانوں پر جوں تک نہ رینگی جس بنا پر لڑکیوں نے بھی یہاں ڈیرے ڈالنے شروع کر دئیے جس بنا پر شہری سخت اذیت کا شکار تاجر رہنماؤں اور شہریوں نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گوجرخان انتظامیہ کی پیشہ ور بھکاریوں اور نو عمر لڑکیوں کے معاملے پر پراصرار خاموشی کی وجہ سے شہر اور گردونواح میں ان کی بہتات ہو چکی ہے، جو کہ روز بروز بڑھتی جا رہی ہے یہ پیشہ ور بھکاری جن میں عورتیں، بوڑھے، بچے اور ہٹے کٹے نوجوان شامل ہیں، جن کی اکثریت دوسرے شہروں سے آتے ہیں سفید پوش طبقہ کسی کے آگے ہاتھ بھی نہیں پھیلا سکتا مگر اس کے بر عکس شہر بھر میں گداگروں کی بہتات ہو چکی ہے جو ٹولیوں کی صورت میں رات گئے تک بھیک مانگتے نظر آتے ہیں یہ پیشہ ور بھکاری اتنے ڈھیٹ ہیں کہ بازار میں شاپنگ کے لیے آنے والے خواتین و حضرات کے پیچھے لگ جاتے ہیں اور انہیں پریشان کرتے ہیں جبکہ نوعمر برقعہ پوش لڑکیاں بھیک ، مسواک فروخت کرنے کی آڑ میں نابالغ لڑکوں کو اپنی طرف مائل کرکے انکو براہ روی پر ڈال رہی ہیں جو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بارہا سوشل میڈیا پر انکی توجہ مبذول کروانے کے باوجود کاروائی نہ ہونا کہیں سوالات کو جنم دے رہا ہے یا تو انکی آشیرباد سے یہ سب کچھ ہو رہا ہے اور ان سے اپنا حصہ وصول کرکے انکو فری ہینڈ دیا گیا ہے  یہ لوگ کئی قسم کے معاشرتی جرائم کا بھی باعث بنتے ہیں اور چوری راہزنی منشیات کی خرید و فروخت کرنے اور مبینہ طور پر بچوں کو اغوا کرنے سمیت دیگر جرائم میں ملوث ہوتے ہیں اس سلسلے میں پنجاب میں بھکاریوں کے خلاف گرینڈ آپریشن ہوئے مگر گوجرخان میں انکو کھلی چھٹی دے دی گئی ہے اس تمام صورتحال میں محکمہ سوشل ویلفیئر سمیت تمام متعلقہ ادارے اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے اور کسی قسم کی کاروائی کرنے سے گریزاں ہے جس کی وجہ سے آئے روز انکی تعداد میں اضافہ ہوتاجا رہا ہے عوامی سماجی حلقوں نے وزیر اعلٰی پنجاب راولپنڈی پولیس انتظامیہ سمیت نوتعینات ایس ایچ او تھانہ گوجرخان ملک کاشف سے بھکاریوں سمیت ان خوبرو حسیناوں کے خلاف کارروائی کرنے اور سب کو علاقہ بدر کرنے کا مطالبہ کر دیا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button