اہم خبریں


اڈھائی کلو سونے کا تنازع یا پولیس کا غلط استعمال؟ متاثرہ خاندان کی CM پنجاب سے اپیل

سرگودھا: پولیس کی مبینہ غیرآئینی کارروائی، دو شہری 72 گھنٹے تک حبسِ بےجا میں رکھے جانے کا انکشاف
متاثرہ خاندان کی وزیرِاعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس لینے کی اپیل

سرگودھا (نمائندہ عوامی للکار)  سرگودھا میں دو روز قبل ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (DPO) سرگودھا صہیب اشرف کی سربراہی میں ایک انتہائی متنازع اور غیرآئینی کارروائی سامنے آئی ہے، جس نے پنجاب پولیس کی کارکردگی اور اختیارات کے استعمال پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق رہمان پورہ کے رہائشی وسیم اور فہیم کو پولیس نے مبینہ طور پر ان کے گھر میں گھس کر بغیر لیڈی پولیس کے اٹھا کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا۔ واقعے کو پیش آئے 72 گھنٹے گزر چکے مگر دونوں افراد کو حبسِ بےجا میں رکھا گیا، جس کی نہ کوئی ایف آئی آر سامنے آئی اور نہ ہی قانونی طریقہ کار پر عمل کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق کارروائی کا پسِ منظر 2.5 کلو سونا ہے جس کا تنازعہ افضل جیولرز اور عبداللہ کاسٹنگ کے درمیان چل رہا تھا۔ حیران کن طور پر پولیس نے صرف ایک “درخواست” کی بنیاد پر گھر میں گھس کر کارروائی کی، جس نے مبینہ رشوت، سیاسی دباؤ اور ذاتی مفاد جیسے سوالات کو مزید تقویت دی ہے۔

متاثرہ خاندان نے الزام لگایا ہے کہ پولیس اہلکار نہ صرف دونوں شہریوں کو ساتھ لے گئے بلکہ گھر سے نقدی، سونا، موبائل فونز اور ایک گاڑی بھی اٹھا کر ساتھ لے گئی، جسے اہلِ علاقہ کھلی ڈکیتی قرار دے رہے ہیں۔

علاقہ مکینوں اور متاثرہ فیملی نے کہا ہے کہ پولیس نے اس کارروائی میں

چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کیا

قانونی تقاضے پورے نہیں کیے

لیڈی پولیس کو شامل نہیں کیا

اور شہریوں کو 72 گھنٹے تک غیرقانونی طور پر حراست میں رکھا


یہ ساری صورتحال وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے اس واضح ویژن کے خلاف ہے جس میں انہوں نے ہر فورم پر چاردیواری کے تحفظ اور پولیس ریفارمز کی بات کی ہے۔ مریم نواز بارہا یہ مؤقف اپنا چکی ہیں کہ پنجاب میں کسی شہری پر پولیس ظلم برداشت نہیں کیا جائے گا۔

متاثرہ خاندان نے وزیراعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ:

اس غیرقانونی کارروائی میں ملوث پولیس اہلکاروں اور افسران، خصوصاً DPO سرگودھا کے کردار کی شفاف انکوائری کرائی جائے۔

چادر اور چاردیواری پامال کرنے پر ذمہ داران کو فارغ کیا جائے۔

گھر سے اٹھائے گئے سونے، نقدی، موبائل فونز اور گاڑی کی جلد از جلد واپسی یقینی بنائی جائے۔

72 گھنٹے غیرقانونی حبسِ بےجا میں رکھنے پر متاثرین کو انصاف اور معاوضہ فراہم کیا جائے۔


علاقے کی عوام نے بھی اس کارروائی کو “پنجاب پولیس کی حد سے بڑھی ہوئی طاقت کا شرمناک مظاہرہ” قرار دیا ہے اور حکومت سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔

خبر جاری ہونے کے بعد سرگودھا پولیس کا ٹویٹ کے ذریعے جواب:

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button