سی ایم کی درختوں کی کٹائی پر پابندی کے احکامات ہوا میں اڑا دئیے گے

مزید درخت لگانے کے بجائے سوار حسین شہید سٹیڈیم کے تناور درختوں کا قتل عام انتظامیہ اور متعلقہ حکام خاموش تماشائی
عوامی سماجی حلقوں کا فیلڈ مارشل و چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر و سی ایم پنجاب سے سختی سے نوٹس لینے کا مطالبہ
گوجرخان (قمرشہزاد) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے ستمبر 2025 میں درختوں کی کٹائی اور لکڑی کی نیلامی پر فوری پابندی عائد کی تھی، لیکن اس کے باوجود گوجرخان سوار حسین شہید سٹیڈیم کے باہر لگے تیس سال پرانے سدا بہار السٹونیا کے بیش قیمتی تناور درختوں کی غیر قانونی کٹائی کرکے قتل عام کیا گیا۔ جبکہ درختوں کی کوئی بھی ارادہ زمہ داری لینے سے گریزاں ہے، ذرائع کے مطابق سٹیڈیم تحصیل سپورٹس آفس کے زیر انتظام ہے جو باہر دوکانات کا کرایہ بھی وصول کرتے ہیں۔ مزید براں اسٹنٹ کمشنر گوجرخان کی زیر نگرانی بولی بھی ادارہ ہذا کرتا ہے، جبکہ مذکورہ جگہ لیز پر دی گئی ہے جسے درخت کاٹنے کے بعد ہموار جگہ پارٹی کے حوالے کرنا ہے۔ تاہم مقامی یا ضلعی انتظامیہ اور محکمہ جنگلات نہ تو درخت کاٹنے کی زمہ داری قبول کر رہے ہیں اور نہ ہی کوئی وضاحت دی جا رہی ہے۔ اس تمام تر صورتحال پر عوامی سماجی حلقوں میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی جس پر انھوں نے شدید ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پہلے ہی درختوں کی کمی ہے اور ماحولیاتی آلودگی کا سامنا ہے نئے درخت لگانے کے بجائے یہاں درختوں کو کاٹا جا رہا ہے، انسانی درختوں کو کسی دوسری جگہ شفٹ کیا جا سکتا تھا جبکہ انتظامیہ اور متعلقہ ادارے ستو پی کر سوئے ہیں۔ درختوں کی غیر قانونی کٹائی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، ایسی سرگرمیوں میں ملوث عناصر سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے اور انہیں نشان عبرت بنایا جائے۔ درختوں کا قتل عام حکومت اور متعلقہ محکموں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ محکمہ جنگلات اور ماحولیات کے اداروں کا کردار درختوں کی کٹائی روکنا، جنگلات کا تحفظ کرنا، اور نئے درخت لگانا ہے، لیکن حقائق کے برعکس متعلقہ حکام اس میں ناکام نظر آتے ہیں۔



