کالمز

یہ سرحدیں یونہی محفوظ نہیں… کوئی جاگتا ہے تب جا کے ہم سوتے ہیں





تحریر قمرشہزاد مغل




آج بھی ہماری مسلح افواج ملکی بقاء اور قومی سالمیت میں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں،جب قوم اور افواج ایک ہو کر چلتے ہیں تو کوئی بھی چیلنج ناممکن نہیں رہتا۔ ہمیں افواج کی قربانیوں کو یاد رکھتے ہوئے قومی مفاد کو سب سے اوپر رکھنا چاہیے۔





پاک فوج کا شمار دنیا کی بہترین اور پیشہ ور افواج میں ہوتا ہے اور اس ادارے کی عظمت، وقار اور نظم و ضبط کو قائم رکھنے میں ان سپہ سالاروں کا نمایاں کردار رہا ہے جنھوں نے اپنی فہم و فراست، عسکری بصیرت اور بے مثال قیادت سے ادارے کو مضبوط بنیادوں پر استوار رکھا۔ انھی میں ایک نمایاں نام موجودہ چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا ہے، جو نہ صرف ایک باوقار اور منجھے ہوئے جرنیل ہیں بلکہ پاکستان کی عسکری و قومی سلامتی کے استحکام میں بھی کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔ افواج پاکستان کی تاریخ ہمیشہ اپنے عزم، جرات اور استقامت سے سرفراز رہی ہے۔ ہمیشہ سے آج تک افواج پاکستان نے نہ صرف داخلی سطح پر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی بھرپور قربانیاں پیش کی ہیں بلکہ خارجی محاذوں پر بھی دشمن کے ناپاک عزائم کا بھرپور مقابلہ کیا ہے۔ پاکستان کے عوام اور سکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جو بے مثال قربانیاں دی ہیں ان کی قیمت خون کے ہر قطرے اور ہر شہید کے تابوت سے ادا کی گئی ہے۔ افواج پاکستان نے اپنی بہادری، حکمت عملی اور قومی یکجہتی کے ذریعے نہ صرف اپنے دشمنوں کو شکست دی بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کی طاقتور دفاعی صلاحیتوں کا بھی لوہا منوایا۔ ملک کو جب کبھی بھی کوئی خطرہ لاحق ہوتا ہے چاہے وہ سرحدوں کی حفاظت ہو یا اندرونی آفات اور انتشاری گروہوں کی سرکوبی، ہماری افواج کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کرتیں۔ وقت گواہ ہے کہ اگر اس پاک سرزمین نے لہو کا خراج مانگا تو وہاں افواج پاکستان کے جوانوں اور افسروں نے ہمیشہ سبقت لی۔ افسوس آج پھر سے اغیار کے ایجنڈے کی تکمیل اور یہود و ہنود کی سازش کے تحت ہمارے ملک پاکستان میں پاک افواج کے خلاف پروپیگنڈے کیے جا رہے ہیں، پاک فوج کے خلاف پراپیگنڈہ دشمنوں کی سازش ہے، جو انشاءاللہ کبھی کامیاب نہیں ہوگی کیونکہ ملکی وقار، بقاء سلامتی کے تحفظ کے لئے آواز بلند کرنا ہم سب کی قومی ذمہ داری ہے، جلاؤ گھیراؤ کی سیاست ملکی سلامتی کے لئے خطرناک ہے۔ پاکستان کو ہر دور میں مسائل کا سامنا رہا ہے۔ پاکستان کے دشمن متحد ہو کر حملہ آور ہوتے ہیں، زمینی راستے، سفارتی ذرائع اور معاشی میدان سے پاکستان پر حملے کیے جاتے ہیں۔ اب تو یہ معمول بن چکا ہے۔ اللہ کا شکر ہے کہ ہماری افواج نے جہاں جہاں پاکستان کے لیے مشکلات کھڑی کی گئیں وہاں وہاں ملک کی حفاظت کا فریضہ انجام دیا ہے۔ اندرونی طور پر دہشت گردوں کو شکست دے کر ملک کا امن بحال کیا ہے جب کہ اس کے علاوہ ہر محاذ پر ملک کے دفاع کی ذمہ داری کو نبھایا ہے۔ عوام نے بھی ہر مشکل وقت میں افواجِ پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔ پاکستان کے دشمنوں کا سب سے بڑا ہدف بھی فوج ہی ہے۔ دشمنوں کی کوشش ہے کہ عوامی سطح پر فوج کو متنازع کیا جائے۔ فوج اور عوام میں دوریاں پیدا کی جائیں۔ پاکستان کے اندر دہشت گردی کی حالیہ لہر کو افغان سرحد پار سے ملنے والی پناہ گاہوں اور سہولت کاری سے کسی صورت الگ کر کے نہیں دیکھا جا سکتا۔ ایسے نازک وقت میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کا دورہ بھارت اور وہاں سے پاکستان کے خلاف سخت بیانات آئندہ دنوں میں پاک افغان تعلقات میں مزید کشیدگی کی واضح علامت ہیں۔ مئی میں پاک بھارت جنگ کے بعد افغانستان کا بھارت کی طرف بڑھتا ہوا جھکاؤ پاکستان کے لیے سکیورٹی اور سفارتی مشکلات میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔ اس دہرے چیلنج کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کرنے کے لیے ناگزیر ہو چکا ہے کہ مقامی سیاسی قیادت بالخصوص خیبرپختونخوا کی قیادت اپنے فروعی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے وفاقی حکومت اور عسکری اداروں کے ساتھ غیر متزلزل قومی یکجہتی کا مظاہرہ کرے۔ قومی بقا کی اس جنگ میں اندرونی تقسیم کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ متحدہ قومی عزم ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے۔ پاکستان کی مسلح افواج صرف ایک دفاعی لائن نہیں، یہ ہمارے فخر، عزم اور بقا کی ضمانت ہیں۔ ان کی یونیفارم کا رنگ صرف لباس نہیں، یہ قربانی، عزت اور فرض کا نشان ہے۔ جب دشمن نے چھپ کر وار کیا، تو ہماری فورسز نے سینہ تان کر جواب دیا۔ جب دہشت گردی نے شہروں کو یرغمال بنایا، تو انہی جوانوں نے خون دے کر امن کو بحال کیا۔ یہ وہ سپاہی ہیں جو ماؤں کے لاڈلے تھے، لیکن قوم کی خاطر خاکی وردی پہن کر مادرِ وطن کے بیٹے بن گئے۔ یہ وہ افسر ہیں جن کی راتیں مورچوں میں گزرتی ہیں اور دن میدانِ جنگ میں۔ جو اپنی خوشیاں، اپنے بچے، اپنا آرام، سب کچھ قربان کر دیتے ہیں، صرف اس لیے کہ پاکستان قائم و دائم رہے۔ ان کے لہو کا قرض ادا کیا ہی نہیں جا سکتا۔ سوائے اس کے کہ ہم ہرطرح کے آپسی اختلافات بھلا کر قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کا مظاہرہ کریں اور ریاست کو کمزور کرنے والے پراپیگنڈے کو صفر بنا دیں۔ آج کے حالات میں بھی، جب ملک کو مختلف داخلی اور خارجی چیلنجز کا سامنا ہے، مسلح افواج کا کردار بے حد اہم ہے۔ یہ کہنا بجا ہوگا کہ مسلح افواج نے نہ صرف ملک کی سالمیت کو یقینی بنایاہے بلکہ امن و استحکام کے قیام میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔پاکستان کے عوام اور افواج کے درمیان اعتماد اور محبت کا رشتہ ہے جو ملک کو مضبوط بناتاہے۔ آج کے نوجوانوں کے لیے یہ پیغام ہے کہ وہ اس رشتے کو مضبوط کریں۔ آج کے حالات میں بھی، جب ملک کو مختلف داخلی اور خارجی چیلنجز کا سامنا ہے، مسلح افواج کا کردار بے حد اہم ہے۔ یہ کہنا بجا ہوگا کہ مسلح افواج نے نہ صرف ملک کی سالمیت کو یقینی بنایاہے بلکہ امن و استحکام کے قیام میں بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔پاکستان کے عوام اور افواج کے درمیان اعتماد اور محبت کا رشتہ ہے جو ملک کو مضبوط بناتاہے۔ میں اپنے اس کالم کے توسط سے ملک کے دوسرے اہل فکر و دانش حضرات سے گذارش کروں گا کہ نوجوانوں کو پاکستان کے مستقبل کے حوالے سے سوچ اور لگن پیدا کرنے کےلئے اپنی اپنی سطح پر وہ جو کچھ کر سکتے ہیں ضرورکریں۔ ملک کو اس وقت اندرونی اور بیرونی سازشوں نے گھیر رکھا ہے۔ ان کا بروقت تدارک کرنا ہم سب کی قومی ذمہ داری ہے۔ ایک طرف حکمران اپنے وجود کو برقرار رکھنے کیلئے کوششیں کر رہے ہیں تو دوسری طرف افواج پاکستان دہشت گردوں اور ملک دشمن عناصر کے ساتھ برسرپیکار ہیں۔ آج کے نوجوانوں کے لیے یہ پیغام ہے کہ وہ اس رشتے کو مضبوط کریں۔ مضبوط دِفاعِ اور مضبوط فوج کی بدولت ہی بقائے وطن ممکن ہے اگر ہم دشمن کے ایجنڈے کے مطابق اپنے محافظ کو متنازعہ اور فوج کو کمزور کریں گے تو ملک کی بقاء کسی صورت ممکن نہیں۔ اس لئے ملک کا ہر فرد مذہب و سیاسی وابستگی کو بالائے پشت رکھتے ہوئے دفاع وطن کے لیے ہر لمحہ تیار رہے کیونکہ ہمارے عزم اور طاقت سے ہی بنے گا مضبوط پاکستان اور افواج پاکستان سے تعلق رکھنے والے بہادر بیٹے اور بیٹیاں ہمارا مان اور ہماری شان ہیں ہم ان کا حوصلے بنتے رہیں گے تاکہ محافظوں کے حوصلے ہمیشہ بلند رہیں۔ افواجِ پاکستان ہمارا افتخار اور قوم کے ماتھے کا جھومر ہیں ملکی سرحدوں کی حفاظت کا فریضہ افواج اور عوام کا مشترکہ نصب العین ہے۔ جب کوئی مشکل اور کوئی دشمن ہمارے ارادوں سے مضبوط نہیں تو پھر کیوں نہ ہم آئیں آج سے یہ عہد کریں کہ ہم سب مل کر اس وطنِ عزیز کو خوشحال بنائیں گے، مل کے ہر دشمن کا مقابلہ کریں گے کیونکہ دِفاعِ وطن سے ہی بقائے وطن ممکن ہے۔ ہمارا پیشہ، مذہب، سیاست، زبان، علاقہ کوئی بھی ہو مقصد ایک ہی ہو گا کہ ہم وطن کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں گے، ہماری دعائیں ہمارے شہداء کے ساتھ ہیں، بیشک اپنی مٹی سے محبت کرنے والے ہی اس کی حفاظت کرتے ہیں، مضبوط پاکستان ہی ہماری منزل ہے۔ اللہ تعالیٰ پاک فوج اور ہمارے ملک پاکستان کو سلامت رکھے، اللہ تعالی ہمارے محافظوں کو اپنی رحمتوں سے نوازے اور شہدائے پاکستان کی مغفرت فرمائے، وطن عزیز کی حقیقی خادم اور محافظ پاک فوج زندہ باد، پاکستان پائندہ باد

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button