گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج گوجرخان کی پرنسپل سنگین الزامات پر عہدے سے ہٹا دی گئی، محکمہ ایجوکیشن نے ہائی پروفائل انکوائری شروع کر دی

ویمن کالج کی پرنسپل پر سنگین نوعیت کے الزامات عہدے سے ہٹا دیا گیا
یونیفارم، دوپٹوں کی غیر قانونی فروخت، کینٹین کے ٹینڈر میں ہیرا پھیری، غیر قانونی جرمانے اور اضافی فیس وغیرہ کے سنگین الزامات
لاکھوں روپے کا کباڑ فروخت کرکے پیسے کالج اکاؤنٹ میں جمع کروانے کے بجائے اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کروائے درخواست گزار ندیم شہزاد
گوجرخان (قمرشہزاد) گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج گوجرخان کی پرنسپل پر اختیارات کے ناجائز استعمال، کرپشن اور دیگر سنگین نوعیت کے الزامات کی دولتالہ کے شہری نوید شہزاد ولد محمد ریاض کی درخواست پر محکمہ ایجوکیشن پنجاب نے انکو عہدے سے ہٹا کر ہائی پروفائل انکوائری کا آغاز کر دیا۔ درخواست گزار نے پرنسپل گرلز کالج پر اپنی درخواست میں گورنمنٹ ویمن ڈگری کالج کی پرنسپل کے خلاف یونیفارم اور دوپٹوں کی غیر قانونی فروخت، راولپنڈی کالج کے ڈائریکٹر کی پرنسپل کے ساتھ بدعنوانی، کینٹین کے ٹینڈر میں ہیرا پھیری، غیر قانونی جرمانے اور اضافی فیس وغیرہ کے سنگین الزامات، جبکہ کباڑ بیچنے کے لیے کسی قسم بھی قسم کے رولز ریگولیشن نہ اپنانا اور کالج میں موجود پرانا سامان کباڑ کی مد میں تقریباً 400 کلو لوہا اور 1 ہزار کلو ردی اور دیگر بے شمار کباڑ جو لاکھوں روپے کا بنتا تھا فروخت کرکے پیسے کالج اکاؤنٹ میں جمع کروانے کے بجائے اپنے ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کروانے، فیسوں کی مد میں لاکھوں روپے کی بے ضابطگیوں، طالبات کے نئے داخلوں پر لائبریری اور سٹوڈنٹ کارڈ کی مد میں بھی کیش لینے پاس ہونے والی طالبات کو رزلٹ کارڈ دینے پر پیسے چارج کرنا، کالج ہذا میں مینا بازار کی آڑ میں بچیوں سے ٹکٹ کی مد میں پیسے لینا، کلاس فور زعفران نامی اہلکار جو کہ ڈرائیور نہ ہے پھر بھی کالج ہذا کی ہائی ایس نمبری 162-RIG چلاتا ہے۔ ٹرانسپورٹ اور پٹرول کی مد میں گورنمنٹ فنڈز کا بے دریغ استعمال کرنے سمیت دیگر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کی پرنسپل کو عہدے سے ہٹانے کی گزارشات کیں تھیں۔



