
شگفتہ خان بھلوال
آج دل نےبہت مدت کےبعد
سماعتوں میں اپنی
تیری آواز کا رس گھولناچاہا
اور جب تیری آواز سنی
تو دھڑکن تھمنےلگی
اتنی اجنبیت، اتنی درشتگی
اتنابیگانہ پن
کہ آنکھ بھر آئی
جھک کے بےساختہ دل کودیکھا
جیسے سہما ہوا اک بچہ
خوف سے زرد چہرہ
کپکپاتے ہوئےلب اور
ڈبڈبائی ہوئی آنکھیں
بھیگے لہجے میں سوال کرتے ہیں
"میری محبت کےرنگ
اتنے کچےتو نہ تھے
کہ اتنی آسانی سے پھیکے پڑتے!”