اہم خبریں

اسلام آباد پولیس وردی میں ملبوس افراد نے شہری کو گھر سے اغوا کر لیا، اہل خانہ کی وزیر داخلہ سے فوری کارروائی کی اپیل



اسلام آباد (احمد ضمیر سے) تھانہ سیکرٹریٹ کی حدود میں واقع علاقے بری امام کے قریب سے محمد باقر نامی شہری کو پولیس وردی میں ملبوس نامعلوم افراد نے گھر کے اندر سے اغوا کر لیا۔ اہل خانہ کے مطابق، یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیس یونیفارم پہنے ہوئے افراد اچانک گھر میں داخل ہوئے اور کسی بھی قسم کے قانونی وارنٹ یا وجہ بتائے بغیر محمد باقر کو زبردستی اپنے ساتھ لے گئے۔ ابتدا میں اہل خانہ کو لگا کہ یہ کوئی معمول کی قانونی کارروائی ہو سکتی ہے، تاہم جب وہ تھانہ سیکرٹریٹ پہنچے تو معلوم ہوا کہ ایسی کوئی گرفتاری یا قانونی کارروائی درج نہیں ہے۔

مغوی کے بھائی کا کہنا ہے کہ انہوں نے تھانے کے کئی چکر لگائے مگر پولیس نے لاعلمی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ “میرے بھائی کو پولیس کی وردی میں ملبوس اغواکار گھر سے اٹھا کر لے گئے، اور آج کئی دن گزرنے کے باوجود نہ تو کوئی اطلاع ملی ہے اور نہ ہی پولیس تعاون کر رہی ہے۔ ہمیں نہیں معلوم کہ ہمارا بھائی کہاں ہے اور کس کے پاس ہے۔”

اہل خانہ نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی سے فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ محمد باقر کو جلد از جلد بازیاب کرایا جائے، وردی کا ناجائز استعمال کرنے والے عناصر کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے اور مکمل تحقیقات کے بعد انصاف فراہم کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وردی میں ملبوس افراد اس طرح کسی کے گھر میں گھس کر اغوا کر سکتے ہیں اور ریاستی ادارے خاموش تماشائی بنے رہیں، تو عام شہریوں کے تحفظ کا سوال پیدا ہوتا ہے۔

بری امام اور گردونواح کے مکینوں میں اس واقعے کے بعد شدید خوف و ہراس پایا جا رہا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر پولیس جیسی وردی میں لوگ بغیر کسی شناخت کے کسی کو اٹھا کر لے جائیں، اور بعد میں پولیس خود لاعلمی کا اظہار کرے، تو پھر عوام کس پر اعتماد کریں؟ اس واقعے نے نہ صرف سیکیورٹی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان کھڑے کر دیے ہیں بلکہ ریاستی رٹ پر بھی سنجیدہ تحفظات پیدا ہو گئے ہیں۔

اسلام آباد پولیس یا تھانہ سیکرٹریٹ کی جانب سے تاحال اس واقعے کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا۔ اہل علاقہ اور سول سوسائٹی نے حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کی جائیں، محمد باقر کو فوری طور پر بازیاب کرایا جائے، اور ذمہ دار عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button