ڈی ایچ کیو اسپتال کی sne منظور نہ ہونے اور صحت کی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف پیرامیڈیکل اسٹاف کا احتجاج

کندھکوٹ رپورٹ (علی نواز شیخ)کندھ کوٹ کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال (ڈی ایچ کیو) کی SNE (سینکشنڈ نیو انٹیٹی) کی منظوری نہ ہونے اور کندھ کوٹ شہر کو صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم رکھنے کے خلاف پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف RP 2076 ضلع کشمور کی جانب سے شدید احتجاج کیا گیا۔ یہ احتجاج ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) آفس کندھ کوٹ کے سامنے کیا گیا، جس میں درجنوں پیرامیڈیکل ملازمین اور شہریوں نے شرکت کی۔احتجاج کی قیادت پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف RP 2076 ضلع کشمور کے صدر علی حسن قمبرانی، صوبائی چیف آرگنائزر یار علی خان ڈومکی بلوچ، گوردن داس، دانش اعوان، شعیب ڈومکی، زاہد نندوانی اور دیگر رہنماؤں نے کی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر صحت کی سہولیات کی فراہمی، تنخواہوں، اور SNE کی منظوری سے متعلق مطالبات درج تھے۔احتجاجی رہنماؤں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کندھ کوٹ شہر، جو ضلع کشمور کا صدر مقام ہے، کئی سالوں سے صحت کی بنیادی سہولیات سے محروم چلا آ رہا ہے۔ شہر میں نہ دل کے امراض کا اسپتال (NICVD) موجود ہے، نہ آنکھوں اور بچوں کے اسپتال، اور نہ ہی نرسنگ اسکول، جب کہ ڈی ایچ کیو اسپتال کندھ کوٹ کی SNE بھی تاحال منظور نہیں کی گئی۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ اسپتال کی SNE کو غیرمنصفانہ طور پر تحصیل اسپتال کشمور کو منتقل کر دیا گیا، جو کندھ کوٹ کے عوام کے ساتھ کھلی ناانصافی ہے۔رہنماؤں نے سندھ حکومت اور محکمہ صحت سندھ سے پرزور مطالبہ کیا کہ ڈی ایچ کیو اسپتال کندھ کوٹ کی نئی SNE کو فوری طور پر منظور کیا جائے، اور کندھ کوٹ شہر میں صحت کی تمام تر سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات پر جلد عمل نہ کیا گیا تو پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف RP 2076 ضلع کشمور کی جانب سے احتجاج کا دائرہ وسیع کیا جائے گا اور صوبائی سطح پر احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔میڈیا کوآرڈینیٹر پاکستان پیرامیڈیکل اسٹاف RP 2076 سندھ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ کندھ کوٹ کے عوام کو صحت جیسے بنیادی انسانی حق سے محروم رکھنا انتہائی افسوسناک ہے، اور اگر حکومت نے فوری نوٹس نہ لیا تو آنے والے دنوں میں احتجاج مزید شدت اختیار کرے گا۔