چک بیلی خان میں چکی مالکان کی من مانی: پسائی کے ساتھ اضافی کٹوتیاں، عوام شدید پریشان

چک بیلی خان اور گردو نواح میں چکی مالکان عوام کو دونوں ہاتھوں لوٹنے لگے
اڑھائی سو فی من پسائی اور 2کلو آٹے کی کاٹ کے ساتھ صفائی کے نام پر 2سو روپے مزید بٹورے جا رہے ہیں،شہری
پسائی قیمت وصولی کے بعد 2کلو کاٹ کیوں؟ ڈپٹی کمشنر،اے سی صدر اور ڈی او انڈسٹری نوٹس لیں،سلیم ممتاز چوہدری
راولپنڈی (خصوصی رپورٹ/عبدالرحمان) چک بیلی خان شہر اور گردونواح کے علاقوں میں آٹا چکی مالکان کی جانب سے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے۔ اڑھائی سو روپیہ فی من پسائی کے ساتھ ساتھ فی من دو کلو آٹے کی کاٹ بھی کر لی جاتی ہے۔ اس حوالے سے شہریوں نے بتایا کہ ٹھلہ خورد روڈ پر واقع تین آٹا چکی مالکان کی جانب سے عوام کو لوٹنے کا ایک نیا بہانہ تراشا گیا ہے کہ جو شخص بھی گندم پسائی کیلئے آتا ہے وہ اڑھائی سو روپیہ من گندم پسائی اور فی من دو کلو آٹے کی کاٹ کے ساتھ ساتھ گندم صاف کرنے کی مد میں مزید دو سو روپیہ فی من دے گا۔ واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے اٹا چکی مالکان کو بجلی کا انڈسٹریل کنکشن مہیا کیا جاتا ہے تاکہ مہنگائی کا بوجھ تلے دبی عوام پر اضافی بوجھ نہ ڈالا جائے لیکن آٹا چکی مالکان یہ ریلیف عوام کو مہیا کرنے کی بجائے عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف ہیں۔ سماجی رہنما سلیم ممتاز چوہدری کے مطابق قانونا اور اخلاقا اگر کوئی آٹا چکی مالک گندم پسائی کی مزدوری لے رہا ہے تو اسکی جانب سے فی من دو کلو آٹے کی کاٹ غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہے۔ عوامی و سماجی حلقوں کی جانب سے ڈپٹی کمشنر راولپنڈی‘ اسسٹنٹ کمشنر صدر راولپنڈی اور ڈسٹرکٹ آفیسر انڈسٹری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ چک بیلی‘ ٹھلہ کلاں اور دیگر آٹا چکی مالکان سمیت دیگر آٹا چکی مالکان کو پابند کیا جائے کہ وہ عوام کو سرکاری نرخوں پر آٹے کی پسائی کے پیسے لینے کے ساتھ اضافی دو کلو کاٹ ختم کریں۔ واضح رہے کہ اس وقت مارکیٹ میں فی کلو آٹے کی قیمت سو روپیہ سے کم ہے جبکہ کچھ چکی مالکان ایک سو بیس روپیہ فی کلو آٹا بھی فروخت کر رہے ہیں۔



