کرایوں میں اضافہ مسترد،بسیں خالی چلتی رہیں،ٹرمینلز سنسان

پیر کو پہلا کاروباری و دفتری دن ہونے کے باوجود میٹرو بسوں میں مسافروں کی تعداد نہ ہونے کے برابر رہی
بیوروکریسی نے اربوں روپے کے ماس ٹرانسپورٹ سسٹم کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا،وزیر اعظم مداخلت کریں،عوام
اسلام آباد (عبدالرحمان سے) سی ڈی اے کی جانب سے میٹرو بسوں کے کرائے میں سو فیصد اضافے کے بعد پیر دو مئی کو ہفتے کے پہلے ورکنگ دن تمام روٹس پر بسیں تقریباً بغیر مسافروں کے خالی چلتی رہیں، عوام نے سی ڈی اے بیورو کریسی کے اس غریب کش اقدام کو مکمل مسترد کر دیا، پمز، بہارہ کہو اور گلبرگ سمیت تمام ٹرمینلز جہاں مسافروں کی چہل پیل ہوتی تھی خالی نظر آئے۔ تفصیلات کے مطابق میٹرو بںسز کا کرایہ سو فیصد بڑھانے پر عوام کی بڑی تعداد نے اربوں روپے لاگت سے چلائے جانے والے ماس ٹرانسپورٹ سسٹم کے ذریعے سفر کرنا چھوڑ دیا جس کی جھلک پیر کو خالی بسوں اور سنسان ٹرمینلز کی صورت میں نظر آئی، پیر کو پہلا دفتری و کاروباری دن ہونے پر عموماً میٹرو بسوں میں مسافروں کا بہت زیادہ رش ہوتا تھا لیکن کرایہ بڑھانے کے بعد پیر دو مئی کو ایسا کچھ نظر نہیں آیا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ عوام نے سی ڈی اے کے اس اقدام کو مسترد کرتے ہوئے ٹرانسپورٹ کے متبادل سستے ذریعے اختیار کئے، اس ضمن میں مسافروں نے بتایا کہ حکومت نے عوام کی سہولت کے لئے ایک معیاری اور باعزت ٹرانسپورٹ سہولت مہیا کی تھی جسے ٹرانسپورٹ مافیا کی حامی سی ڈی اے کی بیورو کریسی نے عوام دشمن اقدامات کر کے تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں میٹرو بسوں کے کرائے میں سو فیصد اضافہ غریب، تنخواہ دار اور متوسط طبقے کی پہنچ سے باہر ہو گیا ہے، دیگر ٹرانسپورٹ اس سے کئی گنا سستی ہے، انہوں نے وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے میں فوری نوٹس لیتے ہوئے غریب عوام کے لئے شروع کئے گئے اربوں روپے کے اس ماس ٹرانسپورٹ سسٹم کو تباہ ہونے سے بچائیں اور کرائے میں فوری کمی کروائیں۔