اہم خبریں

تھانہ آبپارہ کی حدود سے مہران گاڑی جادوئی طریقے سے برآمد 1.5 لاکھ لے کر گاڑی چوری کرنے والے ملزمان کو چھوڑ دیا گیا

اسلام آباد

تھانہ آبپارہ کی حدود سے مہران گاڑی جادوئی طریقے سے برآمد 1.5 لاکھ لے کر گاڑی چوری کرنے والے ملزمان کو چھوڑ دیا گیا

اسلام آباد (احمد ضمیر سے) تھانہ آبپارہ کی حدود سے 22/02/2024 کو چوری ہونے والی گاڑی جادوئی طریقے سے برآمد ایف آئی آر نمبر 204/24 کے مدعی مقدمہ کے مطابق اسے تین دن قبل ایک پولیس افسر لیاقت کی طرف سے کال موصول ہوئی اور مدعی مقدعہ ضہیم کو فیض آباد پل کے نیچے آنے کو کہا اور کہا ایک گاڑی برآمد ہوئی ہے سہالہ پھاٹک سے 2 کلومیٹر کے فاصلے سے آپ آئیں اور اپنی گاڑی کی شناخت کریں موقعہ پر پہنچ کر پتہ چلا گاڑی میری ہے لیکن گاڑی کی باڈی کے علاوہ گاڑی میں سے سب کچھ غائب تھا ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ گاڑی چوری کرنے والے ملزمان کو چند روز قبل تھانہ آبپارہ کے چند افسران نے گرفتار کیا جس میں ایک گاڑی مکینک بھی شامل تھا جس کو چھتری چوک راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا اور ڈھائی لاکھ روپے رشوت لے کر چھوڑ دیا گیا اس کے دوسرے دن مدعی مقدمہ کو کال کی گئی اور گاڑی مل جانے کی خوشخبری سنائی گی سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر متعلقہ تھانہ کی پولیس نے رشوت نہیں لی تو ملزمان کیسے چھوڑے گے اور گاڑی کی نشان دہی کیسے ہوئی نہ تو گاڑی میں ٹریکر لگا تھا نہ ہی کوئی اور ایسی ڈیوائس جس سے گاڑی کی  لوکیشن معلوم کروائی جا سکتی ہو۔ مدعی مقدمہ نے آئی جی اسلام آباد، ایس ایس پی آپریشن اسلام آباد اور ڈی پی او سٹی سے اپیل کی ہے کہ اس معاملے کی میرٹ پے انکوائری کی جائے اور میری گاڑی کا چوری شدہ سامان واپس دلوایا جائے اور ملوث پولیس افسران ،اہلکاران اور ملزمان کے خلاف سخت سے سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button