اہم خبریں

آٹا مہنگا، غریب پریشان، انتظامیہ خاموش


بلیک مارکیٹنگ عروج پر، منافع خوروں کی اجارہ داری قائم، عوام ایک وقت کی روٹی کے لیے بے حال

کندھ کوٹ (علی نواز شیخ)  کندھ کوٹ سمیت گرد و نواح کے علاقوں میں آٹے کے بحران نے غریب عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ مارکیٹ میں آٹا سو روپے فی کلو سے تجاوز کر گیا ہے جس کے باعث دو وقت کی روٹی بھی عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوگئی ہے۔ گزشتہ دنوں  تک آٹا پینسٹھ روپے فی کلو تک دستیاب تھا مگر اب بلیک مارکیٹنگ اور منافع خوری کے باعث قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگی ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ حالات اس نہج پر پہنچ گئے ہیں کہ عام مزدور فیصلہ کرنے پر مجبور ہے کہ دوائی خریدے یا روٹی لے۔ بجلی اور گیس کے بھاری بل ادا کرے یا اپنے بھوکے بچوں کو پیٹ بھرنے کے لیے کچھ کھلائے۔ معصوم بچے روٹی کے ایک لقمے کے لیے تڑپ رہے ہیں جبکہ انتظامیہ اور متعلقہ ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔
علاقہ مکینوں نے الزام عائد کیا ہے کہ منافع خور مافیا کھلے عام آٹا بلیک میں فروخت کر رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور منتخب نمائندے صرف وعدوں اور دعوؤں تک محدود ہیں۔ کسی قسم کی عملی کارروائی نظر نہیں آتی۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر صورتحال یہی رہی تو غریب مزدور طبقہ فاقہ کشی کا شکار ہو جائے گا۔
عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت فوری طور پر آٹے کے بحران پر قابو پائے، منافع خوروں اور بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کے خلاف کڑی کارروائی کی جائے اور غریبوں کو ریلیف فراہم کیا جائے۔ عوام کا کہنا ہے کہ روٹی صرف خوراک نہیں بلکہ زندگی کی بقا کا ذریعہ ہے اور یہ حق کسی سے نہیں چھینا جا سکتا

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button