اہم خبریں

نیشنل ہائی وے پولیس کی کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی

نیشنل ہائی وے پولیس کی گوجرخان میں کارکردگی سوالیہ نشان بن گئی
انڈسٹریل ایریا کے قریب چالان کا کوٹہ پورا کرکے شہری آبادی کے مسائل سے مکمل چشم پوشی GT روڈ پر رانگ سائیڈ وائلیشن عروج پر
شہر کی حدود میں گاڑیوں کی اوور سپیڈ مانیٹر کرنے کے کیمرے نہ لگانے کی باعث آئے روز حادثات میں قیمتی جانیں ضائع ہونے لگیں
گوجرخان(قمرشہزاد) ہائی وے پولیس کی گوجرخان میں کارکردگی سوالیہ نشان بن کر رہ گئی انکا مکمل فوکس الصبح سرور شہید کالج سے لیکر سوار حسین شہید سٹیڈیم تک ٹریلوں، ٹرکوں اور ڈمپرز کے چالان کرنے پر مرکوز جب کہ شہر کی حدود میں نہ تو کیمرہ لگا کر گاڑیوں کی اوور سپیڈ کو مانیٹر کیا جاتا ہے جسکی وجہ سے شہر کی حدود میں اوور سپیڈ گاڑیوں کے داخلے کی وجہ سے آئے روز حادثات ہونا معمول بن گیا جس میں کہیں قیمتی جانوں کا ضیاع ہو چکا ہے خاص کر ڈی ایس پی افس والے خونی یو ٹرن پر ٹریفک کی رانگ سائیڈ کراسنگ کی وائلیشن بھی عروج پر ہے جسکی بابت بارہا پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا سمیت گزشتہ ماہ بلدیہ آفس میں ہائی وے پولیس کے افسران کی موجودگی میں اس معاملے اور جی ٹی روڈ پر سجے ریڑھی بازار کی بابت آگاہ کیا گیا جس پر تاحال کسی بھی قسم کا عمل درآمد نہ ہو سکا اہلکار کبھی کبھار آکر ریڑھیاں ایک سائیڈ کروا کر فوٹو سیشن کروا کے نکل جاتے ہیں اور بازار وہی پھر سج جاتا ہے اس تمام تر صورتحال پر شہری حلقوں کا کہنا ہے ہائی وے پولیس افسران صرف اپنے چالانوں کا کوٹہ پورا کرنے کے لیے آتے ہیں باقی شہر کی حدود میں ہونے والی وائلیشن اور جی ٹی روڈ پر ریڑھی بازاروں اور سکول کالجز کی گاڑیوں کے پک اینڈ ڈراپ پوائنٹ انکو نظر نہیں آتے سرور شہید کالج والے پل سے لیکر گلیانہ موڑ تک جگہ جگہ سرکاری و نجی سکولز کی پک اینڈ ڈراپ والی گاڑیوں نے ڈیرے جمائے ہوتے ہیں جس سے ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر ہوتی ہے اسکے ساتھ ساتھ ڈی ایس پی افس والے ٹرن سے ملک سی این جی والے یوٹرن کی جانب جی ٹی روڈ پر رانگ سائیڈ وائلیشن عروج پر ہے اس مقام پر جی ٹی روڈ پر گاڑیاں بھی پارک ہوئی ہوتی ہے اور رانگ سائیڈ رکشوں موٹرسائیکلوں،  گاڑیوں کی آمد و رفت بھی جاری ہوتی ہے جو کہ راولپنڈی والی سائیڈ سے آنے والی ٹریفک کے لیے بہت بڑا رسک ہے کسی بھی وقت کوئی بڑا سانحہ رونما ہو سکتا ہے قبل ازیں بھی یہاں بہت سی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں مگر موٹروے پولیس ٹس سے مس ہی نہیں ہو رہی حکام بالا اس تمام تر صورتحال پر سختی سے نوٹس لیں اگر مستقبل میں یہاں کوئی بھی جانی نقصان ہوا تو ساری ذمہ داری ہائی وے پولیس پر عائد ہو گی

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button