کینٹ و ضلع کونسل کی سڑکیں کھنڈر، انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان

*کینٹ و ضلع کونسل کی سڑکیں کھنڈر،عوام کا صبر جواب دے گیا،خاموش انتظامیہ پر سوالیہ نشان*
*ٹوٹ پھوٹ اور تباہ حال راستے،ٹریفک جام،گاڑیوں کا نقصان اور کاروبار تباہ،شہریوں کی چیخ و پکار*
*گرجا،چاکرہ،دھمیال،چکری،دھمیال اور ٹینچ روڈ پر بدترین صورتحال،ترقیاتی منصوبے محض دعوے،حقیقت صفر*
*عوامی صبر کا پیمانہ لبریز،شہریوں کا وزیرِاعلیٰ پنجاب سے فوری نوٹس کا مطالبہ*
راولپنڈی (عبدالرحمان سے)
کینٹ اور ضلع کونسل کے متعدد علاقوں کی سڑکیں اس وقت کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں اور ضلعی انتظامیہ سمیت متعلقہ ادارے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے بیٹھے ہیں۔ عوامی شکایات کے باوجود عملی اقدامات نہ ہونے سے شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ گرجا روڈ، دھمیال روڈ، چکری روڈ اور چاکرہ روڈ کے علاوہ کینٹ کے اہم مقامات جیسے ٹینچ روڈ، ڈھوک سیداں روڈ، ڈھوک سیداں چوک، ہارلے اسٹریٹ اور چونگی نمبر بائیس کے اطراف کی سڑکیں ہر روز ہزاروں شہریوں کی مشکلات بڑھا رہی ہیں۔ جگہ جگہ بڑے گڑھے، ٹوٹی ہوئی پچنگ اور اکھڑا ہوا فرش گاڑیوں کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ شہریوں کے مطابق ہر سفر اب ایک عذاب سے کم نہیں، گاڑیوں کی مرمت پر ماہانہ ہزاروں روپے خرچ کرنا پڑتے ہیں جبکہ کاروباری سرگرمیاں بھی تباہی کی طرف جا رہی ہیں۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ترقیاتی کام اور بجٹ کے بڑے بڑے اعلانات محض کاغذی کارروائی ثابت ہو رہے ہیں۔ ایک تاجر نے کہا کہ جب سڑک ہی نہیں تو گاہک کیسے آئے گا؟۔ جبکہ ایک رکشہ ڈرائیور نے شکوہ کیا کہ روڈ کی حالت نے ہماری کمر توڑ دی ہے، اب کمانے کے بجائے خرچ زیادہ ہو رہا ہے۔ شہریوں کا سوال ہے کہ جب مسائل کی نشاندہی روزانہ ہو رہی ہے تو متعلقہ ادارے کیوں خاموش ہیں؟ کیا عوامی سہولت کسی کی ترجیح نہیں؟ عوامی مطالبہ ہے کہ وزیرِاعلیٰ پنجاب فوری طور پر نوٹس لے کر ذمہ داران کو جوابدہ بنائیں، ورنہ یہ صورتحال شہریوں کے صبر کا پیمانہ لبریز کر دے گی۔ شہریوں نے واضح کیا ہے کہ اب روایتی اعلانات یا عارضی پیچ ورک کافی نہیں ہوگا۔ مستقل اور معیاری مرمت ناگزیر ہے، بصورتِ دیگر نہ صرف ٹریفک نظام مفلوج رہے گا بلکہ مقامی معیشت بھی مزید زوال پذیر ہوگی۔