اہم خبریں

اسلام آباد ماڈل کالج فار گرلز (مارگلہ) F-7/4 کی پرنسپل اور ایچ او ڈی انگلش ڈیپارٹمنٹ کا طالبات و طالبات کی فیملی کے ساتھ انتہائی ناروا سلوک


اسلام آباد:(چوہدری ہارون اشتیاق) ماڈل کالج فار گرلز (مارگلہ) F-7/4 کی پرنسپل عائشہ کیانی نے مبینہ طور پر طالبه کا فون ضبط کیا، جھوٹے الزامات لگائے، زہنی ازیت دی اور اسے بغیر وجہ کےکا لج سے نکالنے کے باوجود موبایٸل واپسی سے انکار کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق مارگلہ کالج میں ایک چونکا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں پرنسپل اور انگلش ڈپارٹمنٹ کی ایچ ـاوـ ڈی شازیہ شکیل نے ایک یتیم طالب علم کو ہراساں کیا اور ذہنی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا۔ طالب علم، جو پہلے ہی ذاتی مشکلات کی شکار تھی، مبینہ طور پر پرنسپل نے بغیر کسی معقول وجہ کے اسے کالج سے نکال دیا۔ اگلے دن طالبہ کو کالج بُلایا گیا اور اس کو پورے دن کے لیے ایک جگہ تک محدود رکھا گیا۔طلبہ کوہراساں کیاگیا جب کہ وہ گھر سے آئی تھی ۔کالج کے حکام نے طالبہ کے بیگ کی غیر قانونی تلاشی لی، کاغذ کے ٹکڑے پر لکھے گئے خاندان کے افراد کے فون نمبر ضبط کر لیے۔جھوٹے الزامات لگائے گئے جس سے طالبہ رو پڑی اور سارا دن روتی رہی۔ ذرائع کے مطابق طالبہ نے ٹرانسپورٹ کی سہولت نہ ہونے کی وجہ سےفون کی سہولت حاصل کی تھی۔ تاہم، پرنسپل نے غیر ضروری وجوہات بتاتے ہوئے اس کا فون ضبط کر لیا اور غلط الزامات لگائے ۔ جب طالبہ کا بھائی اس معاملے کے بارے میں پوچھنے کے لیے کالج گیا تو پرنسپل نے مبینہ طور پر اس کے ساتھ بھی ایسا ہی ہراساں کرنے والا رویہ ظاہر کیا۔
عائشہ کیانی کے ناروا سلوک اور غیر اخلاقی حرکات کی وجہ سے پہلے بھی مختلف تھانوں کو درخواستیں موصول ھوچکی ہیں اور کئی بار پولیس کالج میں عائشہ کیانی کے خلاف گئی مگر اسر رسوخ کی وجہ سے عائشہ کیانی ہر بار بچ گئی.
انصاف کے لیے طالبه کے لواخقین نے CPO اسلام آباد و DIG اپریشن اور سیکرٹری تعلیم کو پرنسپل کے خلاف کاروائی کے لیے درخواست دے دی اور معاملے کے حل کے لیے انکوائری تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button