اہم خبریں

فوڈ اتھارٹی کی نااہلی، مضر صحت سوفٹ ڈرنک بغیر کسی قانونی اجازت اور لائسنس کے فروخت ہونے لگی

کندھ کوٹ میں حالیہ دنوں میں ایک تشویشناک صورتحال پیدا ہو گئی ہے جہاں فوڈ اتھارٹی کی غفلت اور نااہلی کی وجہ سے دو نمبر سوفٹ ڈرنک بغیر کسی قانونی اجازت اور لائسنس کے فروخت ہو رہی ہے۔ یہ صورتحال انسانی جانوں کے لیے سنگین خطرہ بن گئی ہے، کیونکہ ناقص اور غیر معیاری مصنوعات کا استعمال مختلف صحت کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔



کشمور (سید رشید احمد شاہ کی)


رپورٹ کے مطابق کندھ کوٹ میں فوڈ اتھارٹی کا بنیادی فرض شہریوں کی صحت اور تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ فوڈ اتھارٹی کی ذمہ داریوں میں شامل ہے کہ وہ بازار میں دستیاب تمام کھانے پینے کی اشیاء کی کوالٹی اور سٹینڈرڈ کی نگرانی کرے۔ لیکن یہاں کی صورتحال دیکھ کر یوں محسوس ہوتا ہے کہ فوڈ اتھارٹی اپنی ذمہ داریاں بھول کر نیند کے مزے لوٹ رہی ہے۔

کندھ کوٹ میں غیر قانونی سوفٹ ڈرنک کی پیداوار اور فروخت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ مصنوعات نہ صرف بغیر لائسنس کے تیار کی جا رہی ہیں بلکہ ان کی کوالٹی اور سٹینڈرڈ بھی مشکوک ہیں۔ غیر معیاری سوفٹ ڈرنک میں مختلف کیمیکلز اور مضر صحت اجزاء شامل ہو سکتے ہیں جو انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

ناقص سوفٹ ڈرنک کے استعمال سے مختلف صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں جن میں معدے کے مسائل، جگر کے مسائل، گردے کے مسائل اور دیگر متعدد بیماریوں کا خطرہ شامل ہے۔ خصوصاً بچوں اور بزرگوں کے لیے یہ مصنوعات انتہائی نقصان دہ ہو سکتی ہیں۔

کندھ کوٹ میں فوڈ اتھارٹی کو فوری طور پر اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرنا ہوگا اور مارکیٹ میں دستیاب تمام سوفٹ ڈرنک کی جانچ پڑتال کرنی ہوگی۔ غیر قانونی طور پر فروخت ہونے والی مصنوعات کو فوری طور پر ضبط کر کے ان کے بنانے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنی چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button