اہم خبریں

سوار محمد حسین شہید نشان حیدر کی 53 ویں برسی ان کے آبائی گاوں میں منائی گی


میجر انتخاب عالم  نےآرمی چیف کی جانب سے پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی چاق چوبند دستے نے سلامی پیش کی
پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا تقریب میں سول و عسکری حکام اور شہدا کے لواحقین نے شرکت کی


گوجرخان (قمرشہزاد) سوار محمد حسین شہید نشان حیدر کی 53 واں یوم شہادت گوجر خان کے قریب ڈھوک محمد حسین میں منائی گئی مزار پر خصوصی تقریب منعقدہوئی میجر انتخاب عالم  نے آرمی چیف کی جانب سے پھولوں کی چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی گئی پاک فوج کے چاق چوبند دستے نے شہید کو سلامی پیش کی اس موقع پر  سول سوسائٹی سے  تعلق رکھنے والے  افراد بھی موجود تھے تقریب میں سول و عسکری حکام اور شہدا کے لواحقین نے شرکت کی انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے اس بات پر زور دیا کہ ان کی قربانی مادر وطن کے دفاع کے لیے پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے دی گئی غیر معمولی خدمات اور قربانیوں کی ایک طاقتور یاد دہانی کے طور پر کام کرتی ہے۔ قوم سے گزارش ہے کہ ملک کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ان بہادر بیٹوں کو یاد رکھیں اور ان کی قدر کریں10 دسمبر 1971ء کو پاکستان آرمی کے جوان سوار محمد حسین نے شکرگڑھ کے محاذ پر جام شہادت نوش کیا راجہ محمد حسین جنجوعہ 18 جون 1949ء کو ڈھوک پیر بخش نزد ماتلی ضلع راولپنڈی میں پیدا ہوئے تھے جس کا نام بدل کر اب ڈھوک محمد حسین جنجوعہ رکھ دیا گیا ہے سوار محمد حسین 3 ستمبر 1966ء کو پاکستان کی مسلح افواج میں شامل ہوئے اور ڈرائیور کے طور پر خدمات انجام دینے لگےدسمبر 1971ء میں وہ ظفر وال اور شکر گڑھ کے محاذ جنگ پر گولہ بارود کی ترسیل کرتے رہے اور کٹھن اور پرخطر مہمات میں پاک فوج کے گشتی دستوں کے ساتھ ساتھ رہے 10 دسمبر 1971ء کو انہوں نے موضع ہرڑخورد میں دشمن کی موجودگی کا پتہ چلایا اور اس کی اطلاع فوراً اپنے یونٹ کے افسران کو دی‘ پھر وہ خود یکے بعد دیگرے اپنی ایک ایک ٹینک شکن توپ کے پاس پہنچے اور دشمن کی صحیح نشاندہی کرتے ہوئے توپچیوں سے فائر کرواتے رہے‘ جس کے نتیجے میں دشمن کے 16 ٹینک تباہ ہوئے اسی شام کو جب وہ اپنے ایک ریکائل لیس رائفل بردار کو دشمن کے ٹھکانے دکھا رہے تھے کہ ایک مشین گن کی گولیوں کی بوچھاڑ نے ان کا سینہ چھلنی کردیا اور وہ شہادت کے عظیم مرتبے پر فائز ہوگئے سوار محمد حسین کی اعلیٰ خدمات کے اعتراف کے طور پر حکومت پاکستان نے انہیں نشان حیدر کا اعزاز عطا کیا انہیں یہ اعزاز بھی حاصل ہوا کہ وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے پاک فوج کے پہلے’’جوان‘‘ تھے

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button