اہم خبریں

اسلام آباد کمشنر آفس کے مین گیٹ پر تعینات ہیڈ کانسٹیبل شوکت کی ذہنی حالت پر سوالیہ نشان، شہریوں کا ڈی آئی جی آپریشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ

اسلام آباد کمشنر آفس کے مین گیٹ پر تعینات ہیڈ کانسٹیبل شوکت کی ذہنی حالت پر سوالیہ نشان، شہریوں کا ڈی آئی جی آپریشن سے نوٹس لینے کا مطالبہ

اسلام آباد (چوہدری ہارون سے) وفاقی دارالحکومت کے کمشنر آفس کے مرکزی دروازے پر تعینات اسلام آباد پولیس کے ہیڈ کانسٹیبل شوکت کے رویے نے شہریوں کو شدید پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔ عوامی شکایات کے مطابق، ہیڈ کانسٹیبل شوکت دفتر آنے والے سائلین کو عمارت میں داخل ہونے سے روک دیتے ہیں اور غیر معمولی مطالبہ کرتے ہیں کہ “جس افسر سے ملنے آئے ہو، پہلے فون پر اس سے بات کرواؤ”۔شہریوں کا کہنا ہے کہ دادرسی کے لیے ڈی آئی جی یا ایس ایس پی آفس آنے والے عام افراد کے لیے ایسا مطالبہ نہ صرف غیر منطقی ہے بلکہ قابل عمل بھی نہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر کسی کو ڈی آئی جی یا ایس ایس پی سے ملنے کی اجازت پہلے سے ہی ہوتی، تو وہ کیوں دفتر آ کر درخواست دیتا؟ذرائع کے مطابق، ہیڈ کانسٹیبل شوکت سائلین کو گیٹ پر روک کر نہ صرف غیر ضروری سوالات کرتے ہیں بلکہ بعد ازاں اپنے ذاتی مسائل اور قصے کہانیاں سنانا شروع کر دیتے ہیں، جس سے شہریوں کا قیمتی وقت ضائع ہوتا ہے۔دوسری جانب ایس ایس پی آپریشنز، شعیب نے ماضی میں واضح طور پر کہا تھا کہ “میرے دروازے عوام کے لیے ہر وقت کھلے ہیں”۔ لیکن ہیڈ کانسٹیبل شوکت کا رویہ ان بیانات کی نفی کرتا نظر آتا ہے۔شہریوں نے ڈی آئی جی آپریشن اسلام آباد اور ڈی آئی جی سکیورٹی اسلام آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ ہیڈ کانسٹیبل شوکت کا فوری طور پر ذہنی و نفسیاتی معائنہ کروایا جائے، تاکہ اگر وہ کسی ذہنی دباؤ یا بیماری کا شکار ہیں تو ان کا علاج ممکن بنایا جا سکے۔ مزید یہ کہ کمشنر آفس جیسے حساس مقام پر کسی ذمہ دار، خوش اخلاق اور حاضر دماغ پولیس اہلکار کو تعینات کیا جائے۔شہریوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر اس طرح کے اہلکار حساس مقامات پر تعینات رہے تو کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا خدشہ مسترد نہیں کیا جا سکتا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button