اہم خبریں

افغان عبوری حکومت کی “احسان فروشی”؛ پاکستان کو دہشتگردی کا سامنا، سینیٹر دنیش کمار

سینیٹر دنیش کمار پلیانی نے اپنے حالیہ بیان میں کہا ہے کہ افغانستان کی طالبان عبوری حکومت نے احسان فروشی کی ایک بدترین مثال قائم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ چار دہائیوں کے دوران لاکھوں افغان مہاجرین کو پناہ، تعلیم، صحت اور روزگار کے مواقع فراہم کیے اور مشکل حالات میں بھی افغان عوام کے ساتھ کھڑا رہا، تاہم افسوس ہے کہ انہی احسانات کا بدلہ پاکستان کو سرحد پار دہشتگردی اور جارحیت کی صورت میں دیا جا رہا ہے۔

سینیٹر نے واضح کیا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے مگر اس کی امن پسندی کو کمزوری سمجھنے کی کوئی غلطی نہ کی جائے۔ “جو بھی پاکستان کی خودمختاری اور سرحدی سلامتی کو چیلنج کرے گا، اُسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا”، ان الفاظ میں انہوں نے زمینی و فضائی دفاعی اختیار استعمال کرنے کی ہدایت کا اظہار کیا۔ سینیٹر نے اپنی بات میں پاک فوج کی جانفشانی کو سراہا اور کہا کہ “ہماری بہادر افواج سیسہ پلائی دیوار کی مانند وطن کے دفاع کے لیے ڈٹی ہوئی ہیں” جبکہ پوری قوم، بشمول ایک کروڑ سے زائد اقلیتی برادری، فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

مزید کہا گیا کہ یہ جنگ افغان عوام کے خلاف نہیں بلکہ دہشتگردی کے خلاف ہے، اور دہشتگرد گروہ دونوں ممالک کے امن، استحکام اور ترقی کے دشمن ہیں۔ سینیٹر نے زور دیا کہ ان گروہوں کے خاتمے سے نہ صرف پاکستان بلکہ افغانستان کے عوام بھی مستفید ہوں گے۔ آخر میں انہوں نے افغان قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی سرزمین دہشتگردوں کے قبضے سے آزاد کرائے اور خطے میں امن و ترقی کے لیے پاکستان کے ساتھ تعمیری تعاون کرے۔ سینیٹر نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے دفاع، خودمختاری اور خطے کے امن کے تحفظ کے تمام ضروری اقدامات اٹھانے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button