خاور شہزاد کی ڈی ایس پی سجاد حسین سیال سے ملاقات—پرس چوری، غیرقانونی رکشہ اسٹینڈ اور مشکوک سرگرمیوں پر اہم نکات پیش

سنٹرل ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری آل پاکستان میڈیا کونسل رجسٹرڈ خاور شہزاد کی ڈی ایس پی سجاد حسین سیال سے اہم ملاقات
پرس چوری میں ملوث بھکاری خواتین، غیرقانونی رکشہ سٹینڈ اور پولیس اہلکار غیر قانونی دھندہ کرنے والوں کی پشت پناہی کے حوالے سے اہم نکات پیش
چوآ سیدن شاہ ( نامہ نگار ) سنٹرل ڈپٹی انفارمیشن سیکرٹری آل پاکستان میڈیا کونسل رجسٹرڈ خاور شہزاد نے ڈی ایس پی سجاد حسین سیال سے اہم ملاقات میں شہر کے سنگین عوامی مسائل پر مفصل گفتگو کی۔ خاور شہزاد نے بازاروں میں پیشہ ور بھکاری خواتین کی پرس چوری کی بڑھتی وارداتوں پر ویگرینسی ایکٹ کے تحت فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ گروہ شہریوں کے لیے مستقل پریشانی کا باعث بن رہے ہیں۔
انہوں نے ڈلوال چوآ سیدن شاہ روڈ پر قائم غیرقانونی رکشہ سٹینڈ کو بدترین ٹریفک جام کی بنیادی وجہ قرار دیا اور بتایا پہلے والے ڈی ایس پی کی تعیناتی کے وقت یہی سڑک ون وے تھی اور مچھلی منڈی کے اطراف بدانتظامی نسبتاً کنٹرول میں تھی۔
ملاقات میں خاور شہزاد نے تھانہ چوآ سیدن شاہ میں تعینات ایک پولیس اہلکار کے مشکوک روابط، مخصوص غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے ساتھ نرم رویّے اور شہر میں مبینہ مشکوک لین دین پر عوامی و سماجی حلقوں کی سنجیدہ تشویش بھی ڈی ایس پی کے نوٹس میں لائی۔
ڈی ایس پی سجاد حسین سیال نے ڈسٹرکٹ ٹریفک پولیس چکوال کے ساتھ فوری کوآرڈینیشن، رکشہ سٹینڈ کی بے ہنگمی کے خاتمے، پیشہ ور گروہوں کے خلاف سخت کارروائی اور شکایات کی شفاف جانچ کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ مثبت صحافت ہمارے لیے رہنمائی کا باعث بنتی ہے اور بہت سے مسائل ہمارے علم میں لاتی ہے۔
ملاقات کے اختتام پر خاور شہزاد نے امید ظاہر کی کہ ڈی ایس پی سجاد حسین سیال نہ صرف عوامی مسائل کے مستقل حل بلکہ شہر کے امن و امان کی بحالی اور پسِ پردہ چلنے والے مفاداتی دھندوں کے اثرات کم کرنے میں بھی بھرپور کردار ادا کریں گے، تاکہ شہریوں کو حقیقی ریلیف مل سکے۔



