کوئلہ کریش پلانٹس کے خلاف علاقہ مکیں سراپا احتجاج

چوآ سیدن شاہ (خاور شہزاد سے )
چوآ سیدن شاہ میں کوئلہ کریش پلانٹس کے خلاف علاقہ مکیں سراپا احتجاج ۔
محکمہ ماحولیات کے ساتھ ساتھ ضلعی انتظامیہ چکوال اور تحصیل انتظامیہ سے فوری نوٹس لیکر کوئلہ پلانٹس کو آبادی سے دور منتقل کرنے کا مطالبہ
چوآ سیدن شاہ آبادی کے قریب کوئلہ کریش پلانٹس کے خلاف اہل علاقہ نے سراپہ احتجاج بن گئے ۔بشارت روڈ نزد سرائیں اہل علاقہ نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ آبادی کے قریب یہ زہر اگلتے یہ کریش پلانٹس انسانی صحت کے لیے انتہائی مضر صحت ہیں فضائ آلودگی کے ساتھ ساتھ شور کی آلودگی پھیلانے کی بڑی وجہ ہیں کوئلہ کریشر مشینوں سے اٹھنے والے زہریلے دھویں دمہ کے مریض بری طرح متاثر ہورہے ہیں پھیپھڑوں
کی بیماری پھیلنے کا خطرہ گردونواح میں منڈلا رہا ہے اس کے ساتھ بچے آنکھوں اور گلے کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں کوئلہ کریشر مشینوں سے اٹھنے والے دھویں اور گرد وغبار سےکھانا پینا سونا سب حرام ہوچکا ہے کوئلہ کریش پلانٹس چند میٹر کی دوری پر فوجی فاؤنڈیشن فائونڈیشن سکول اور ہسپتال بھی موجود ہیں علاقہ مکینوں کے ساتھ ساتھ سکول اور ہسپتال بھی بری طرح متاثر ہونگے جو کہ انسانی حقوق کی سراسر خلاف ورزی ہے شہریوں کا مزید کہنا تھا کہ ہم کوئلہ کے کاروباری حضرات کے روزگار کے بالکل خلاف نہیں ہیں لیکن آبادی کے قریب زہر اگلتے یہ پلانٹس ہمارے بچوں کو متاثر کریں سانس لینے کے لیے ہماری فضا کو آلودہ کریں یہ کسی صورت قابل قبول نہیں کیونکہ ان
کوئلہ کریشر مشینوں کیوجہ سے شہریوں کے ساتھ ساتھ ہماری درخت درخت اور مویشی بھی بری طرح متاثر ہورہے ہیں اگر کوئلہ پلانٹس مالکان آبادی سے دور منتقل کرنے سے قاصر ہیں تو پھر علاقہ مکینوں کو معاوضہ ادا کریں تاکہ اہل علاقہ کسی ہرفضا مقام پر سانس لے سکیں ۔شہریوں نے ڈی سی چکوال ۔ڈی پی او چکوال ۔اسسٹنٹ کمشنر سے بھرپور مطالبہ کیا ہے
کہ ہمیں کوئلہ پلانٹس مالکان کے ظلم سے بچایا اور ہمیں جینے کا حق دیا جائے اس مطالبے کے لیے باقاعدہ تحریری طور پر افسران بالا کو درخواستیں دے دی گیئں ہیں امید رکھتے ہیں کہ انسانی حقوق کی پامالی کرنے والے ان کوئلہ کریشر مشینوں کے مالکان کو آبادی سے دور رہ کر اپنے روزگار چلانے کے لیے پابند کیا جائے گا