اڈیالہ جیل کے ملازم عرفان کی 11 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی، والدین کی وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی سے انصاف کی اپیل

سب انسپکٹر کی مبینہ دھمکی آمیز کال منظر عام پر، متاثرہ بچی کے والدین دباؤ کی شکایت لے کر حکام بالا کے دروازے پر
راولپنڈی (احمد ضمیر سے) اڈیالہ جیل کے رہائشی کوارٹر میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں جیل کے ایک ملازم پر 11 سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ متاثرہ بچی کے والدین نے تھانہ صدر بیرونی میں مقدمہ درج کروایا، تاہم انہیں صلح پر مجبور کیے جانے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ اس حوالے سے ایک مبینہ آڈیو کال ریکارڈنگ منظر عام پر آئی ہے جس میں لیڈی سب انسپکٹر سعیدہ متاثرہ بچی کے والد سے دھمکی آمیز انداز میں بات کرتے ہوئے سنی جا سکتی ہیں۔ ریکارڈنگ میں انہیں یہ کہتے سنا گیا: “تم تھانے آؤ، میں تمھارا دماغ درست کرتی ہوں۔” اس طرزِ گفتگو نے متاثرہ خاندان پر دباؤ میں اضافے کے ساتھ ساتھ انصاف کے عمل پر بھی سوالات اٹھا دیے ہیں۔ متاثرہ بچی کے والدین نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے اپیل کی ہے کہ ہمیں انصاف دیا جائے اور پریشر ڈالنے والی سب انسپکٹر سعیدہ کے خلاف فوری محکمانہ کارروائی کی جائے۔ والدین کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی کے ساتھ ظلم ہوا ہے، اور انصاف کے بجائے اگر دباؤ ڈالا جاتا رہا تو معاشرے کا بھروسہ انصاف کے نظام سے ختم ہو جائے گا۔ شہری و سماجی حلقوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور ذمہ دار صحافتی اداروں نے اس واقعے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ واقعے کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کی جائیں، متاثرہ خاندان کو مکمل تحفظ دیا جائے، اور انصاف کی راہ میں رکاوٹ بننے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔