۔ ریٹائر ہونے والے ماہر تعلیم نے اس کالج میں 10 سال سے زیادہ خدمات انجام دیں۔ وہ مسلسل 6 سال تک کالج میں سپر سیکشن پڑھانے کا اعزاز بھی رکھتے ہیں۔پرنسپل اور دیگر ساتھیوں نے تعلیمی ادارے کی بے لوث خدمت کرنے پر ان کی تعریف کی اور ادارے کے لیے انکی خدمات کو تسلیم کیا۔تعلیمی قابلیت کے جوہر منوانے کے علاوہ پروفیسر خالد رفیع نے داخلہ کے عمل کو ہموار کرتے ہوئے اپنی انتظامی صلاحیت کو بھی ثابت کیا جس کی وجہ سے کالج میں داخلہ کی شرح میں اضافہ ہوا ۔ان کے طلباء میں انجینئر ، ڈاکٹر اور ملک بھر کے نمایاں عہدوں پر خدمات انجام دینے والے دیگر نمایاں افراد شامل ہیں۔خالد رفیع نے کہا کہ “میں اسلامیہ کالج جیسے قابل ذکر ادارے کی خدمت کرنے پر فخر محسوس کرتا ہوں جہاں بانی پاکستان نے کئی دورے کیے۔”پروفیسرخالد نے کالج کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تاریخی انسٹی ٹیوٹ پر توجہ دے تاکہ یہ اپنی شان دوبارہ حاصل کر سکے۔
Related Articles
اسلام آباد میں غیر قانونی تعمیرات و تجاوزات کے خاتمے کیخلاف تسلسل کیساتھ کارروائیوں میں 712 کنال سے زائد قیمتی سرکاری اراضی واگزار
6 دن ago
سینیٹر دنیش کمار کو Parliamentary Human Rights Award 2025 پیش — اقلیتی حقوق کے لیے پارلیمانی خدمات کا اعتراف
1 ہفتہ ago

