راول ڈیم میں روزانہ ہزاروں لیٹر سیوریج کے پانی کی مکسنگ ، اپاوا کے صدر نے نوٹس لے لیا

جڑواں شہروں کے مکینوں کے آبی ذخیرے کو پاکستان کے سب سے بڑے گٹر میں تبدیل نہیں ہونے دینگے ، نوید قریشی
سی ڈی اے اور واسا حکام سے رابطے، جلد اس سنگین مسئلے کا حقیقی اور ہتمی حل نکالا جائے ، جڑواں شہروں کے مکینوں کا تقاضہ
اسلام آباد (نمائندہ عوامی للکار) راول ڈیم میں مسلسل بڑھتی ہوئی آلودگی نے جڑواں شہروں کے مکینوں کی نیندیں حرام کر دی ہیں جس کے بعد آل پاکستان اینگلرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کی جانب سے راول ڈیم میں سیوریج کے پانی کو مکمل طور پر بند کروانے کیلئے حقیقی اور عملی کوششیں شروع کر دی گئیں ہیں ۔ یاد رہے کہ چند ماہ قبل بھی سرکاری سطح پر راول ڈیم میں سیوریج کے پانی کے داخلے کو بند کرنے کیلئے دیے گئے بیانیہ کو عوامی سطح پر بڑی پذیرائی حاصل ہوئی تھی لیکن پھر نا معلوم وجوہات پر سرکار کی جانب سے اختیار کی جانے والی خاموشی نے اہلیان راولپنڈی اور اسلام آباد کے چہروں کو مرجھا دیا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ جڑواں شہروں کے مکینوں کی آبی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے راول ڈیم پانی کا سب سے بڑا ذخیرہ ہے لیکن بڑھتی ہوئی ابادی اور سیوریج کے پانی کو مناسب انداز میں صاف نا کرنے کے سبب راول ڈیم میں روزانہ ہزاروں گیلن سیوریج کا پانی شامل ہو رہا ہے جوکہ استعمال کرنے والوں کیلئے مہلک اور جان لیوا بیماریوں کا سبب بن رہا ہے ۔ اپاوا کے صدر نوید قریشی نے شکاریوں کی اجتماعی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ راول ڈیم کو بھی آلودگی سے نجات دلوانے کیلئے واسا اور سی ڈی اے حکام سے رابطے شروع کر دیئے ہیں