اہم خبریں

سرکاری قیمتوں پر چکن کی فروخت سے انکار

پولٹری ایسوسی ایشن کا سرکاری قیمتوں پر چکن کی فروخت سے انکار، ہڑتال کا اعلان

چند ہفتوں میں سو روپے قیمتیں بڑھا دی گئیں، عوام کا من مانی قیمتوں پر جوڈیشل انکوائری کروانے کا مطالبہ

قبض, آنتوں اور پیٹ کی بیماریاں پھیلانے والے خالص میدہ کی بجائے آٹا ملے سستے نان متعارف کروائے جائیں، شہری

راولپنڈی (عبدالرحمان سے) پولٹری آڑھت ایسوسی ایشن راولپنڈی سمیت 3تنظیموں نے یکساں نرخ کے نفاذ کی انتظامی پالیسی کیخلاف شٹر ڈاؤن کا اعلان کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد، راولپنڈی ڈویژن، آزاد کشمیر، خیبر پختونخوا اور شمالی علاقہ جات تک سپلائی روک دی گئی ہے جس سے مرغی کے گوشت کے بحران کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ مرغی منڈی باغ سرداراں راولپنڈی میں گزشتہ روز ملک غضنفر کی زیر صدارت راولپنڈی کی پولٹری آڑھت ایسوسی ایشن، پولٹری سپلائرز ایسوسی ایشن اور پولٹری ریٹیلرز ایسوسی ایشن کا اجلاس ہوا۔ ملک غضنفر نے کہا کہ روز مرہ کے رئیس کا تعین منڈی کے تاجروں کا حق ہے، ضلعی انتظامیہ اپنی من مانی بند کرے، ہمیں سرکاری ریٹس پر مرغی کا گوشت بیچنے پر مجبور نہ کیا جائے، ہڑتال غیر معینہ مدت تک جاری رہے گی۔جنرل سیکرٹری قاضی زاہد نے کہا وزیر اعلیٰ پنجاب اور دیگر حکام ہمارے مطالبات کا نوٹس لیں۔ ادھر عوام کا کہنا ہے کہ مطالبات غیر حقیقی اور مضحکہ خیز ہیں۔ چند ہفتوں کے دوران مرغی کے گوشت اور انڈوں کی قیمت میں سو روپے تک کا اضافہ ہو چکا ہے جو مہنگائی کے مارے عوام کیلئے ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے وزیراعلی پنجاب، کمشنرو ڈپٹی کمشنر راولپنڈی سے مطالبہ کیا کہ اسمگلنگ پر قابو پا کر پولٹری اور انڈوں کی قیمتیں کم کروائی جائیں۔ انہوں نے انڈوں کی فی درجن قیمتوں میں ظالمانہ اضافہ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سالوں میں درجن کی قیمتوں میں اڑھائی درجن والا ٹرے مل جاتا تھا۔ شہریوں نے مطالبہ کیا کہ پولٹری معاملات کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے اور عوام کو سستے انڈوں اور چکن کی فراہمی ممکن بنائی جائے۔ ادھر نانبائیوں کی جانب سے روٹی اور نان کی قیمتیں ازخود بڑھانے کے اعلان پر فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ ضلعی حکومت سے قبض، آنتوں اور پیٹ کی بیماریاں پھیلانے والے مہنگے نان کی جگہ ففٹی پرسنٹ آٹا مکس کر کے 15 روپے کا نان متعارف کروانے کا مطالبہ کیا گیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button