اہم خبریں

سچ دکھانا جرم بن گیا، عوامی للکار کے نمائندے منیب قریشی کو چند گنڈوں کی طرف سے اغوا کر کے تشدد کیا گیا، وزیراعلی پنجاب نوٹس لیں


راولپنڈی

(احمد ضمیر سے)

تھانہ صادق آباد کی حدود میں صحافیوں کے لئے پیشہ وارانہ امور کی انجام دہی جرم بن گئ ہے۔

صحافیوں کو ان کے فرائض منصبی سے روکنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔

گزشتہ رات روزنامہ عوامی للکار کے نمائندے منیب قریشی کو چند گنڈوں کی طرف سے اغوا کر لیا گیا



اغوا کرنے کے بعد صحافی منیب قریشی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور تقریبا 3 گھنٹے لگاتار تشدد کرنے کے بعد منیب قریشی سے اس کا موبائل Iphone 13 چھین لیا اور تقریبا ڈھائی سے تین لاکھ روپے کی ڈیمانڈ کی

صحافی منیب قریشی کے ریکویسٹ کرنے پر اسے موبائل رکھ کر چھوڑ دیا گیا اور کہا گیا کہ پیسے لے آؤ اور موبائل لے جاؤ

یہ سارا واقعہ اس لئے پیش آیا کہ صحافی منیب قریشی چند روز قبل بسنت اور ہوائی فائرنگ کرنے والوں کے خلاف خبر دی تھی جس پے متعلقہ ایس پی فیصل سلیم صاحب نے فوری ایکشن لیتے ہوئے متعلقہ ایس ڈی پی او اور ایس ایچ او کو ریڈ کے لئے روانہ کیا تھا

جو کہ کامیاب ریڈ کے ساتھ واپس لوٹے اور متعلقہ ایس پی صاحب کی طرف سے ایس ڈی پی او اور ایس ایچ او صادق آباد کو شاباش بھی دی گئی

لیکن یہاں ایشو یہ ہے کہ تھانہ صادق آباد میں موجود چند محکمانہ غدار کالی بھیڑوں نے ملزمان سے 1.5 لاکھ روپے لے کر انہیں صحافی منیب قریشی کی تمام ڈیٹیل فراہم کی اور منیب قریشی کو اغوا کرنے حبس بے جا میں رکھنے، موبائل چھننے، اور بھتہ وصول کرنے میں متعلقہ تھانہ کی چند کالی بھیڑیں شامل ہیں۔

اس حوالے سے متعلقہ تھانہ صادق آباد میں درخواست دی گئی ہے لیکن ابھی تک کسی قسم کی قانونی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔

صحافتی برادری منیب قریشی کے ساتھ کھڑی ہے اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور، سی پی او راولپنڈی سید خالد ہمدانی اور ایس پی راول فیصل سلیم سے اپیل کرتی ہے ان ملزمان اور کرپٹ پولیس اہلکاران کے خلاف انکوائری کر کے سخت سے سخت قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔اگر کاروائی عمل میں نہ لائی گئی تو صحافتی برادری سی پی او آفس کے بائر احتجاج کرنے پے مجبور ہو جائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button